صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے چین کے شہر ارومچی میں واقع سنکیانگ اسلامک انسٹیٹیوٹ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے خطے میں مقیم مسلمانوں کے لیے ادارے کی تعلیمی، سماجی اور مذہبی خدمات کو سراہا۔
صدرِ مملکت کا استقبال انسٹیٹیوٹ کے صدر مختیرے سیفو نے کیا۔
دورے کے دوران صدر زرداری کو ادارے کے تعلیمی نظام اور تربیتی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ انسٹیٹیوٹ سنکیانگ بھر میں آئمہ، خطباء اور مذہبی اسکالرز کی تعلیم و تربیت میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، جہاں مذہبی تعلیم کو جدید سیکھنے کے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
انسٹیٹیوٹ میں قرآن، حدیث، فقہ، عربی زبان، عقائد، اور دیگر دینی مضامین کے ساتھ ساتھ تاریخ، کمپیوٹر، اخلاقیات، سائنس، مینڈرین چینی، سول قوانین اور مقامی مذہبی پالیسیوں جیسے عصری مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں۔
انسٹیٹیوٹ کے مرکزی کیمپس میں ایک ہزار طلبہ کی گنجائش موجود ہے، جبکہ سنکیانگ کے دیگر علاقوں میں اس کے ملحقہ ادارے بھی قائم ہیں۔ ادارے میں مرکزی مسجد، کتب خانہ، لیکچر ہال، کلاس رومز، ہاسٹل اور انتظامی دفاتر سمیت تمام بنیادی سہولیات موجود ہیں۔
طلبہ کو دورانِ تعلیم وظائف، رہائش، خوراک اور ماہانہ وظیفہ فراہم کیا جاتا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2001 سے اب تک 28,000 سے زائد فارغ التحصیل طلبہ مذہبی، تعلیمی اور انتظامی شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ادارہ اسلامی متون کے ترجمے، اشاعت اور حج کے انتظامات میں بھی معاونت فراہم کرتا ہے۔
صدر زرداری نے سنکیانگ میں مسلمانوں کے لیے اعلیٰ معیار کی مذہبی تعلیم اور خدمات کی فراہمی پر ادارے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس طرح کے تعلیمی اور ثقافتی روابط پاکستان اور چین کے درمیان باہمی فہم و اعتماد کو مزید فروغ دیتے ہیں۔اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، چین میں پاکستان کے سفیر اور پاکستان میں چین کے سفیر بھی موجود تھے۔