کیسپرسکی کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 کی پہلی ششماہی میں اینڈرائیڈ اسمارٹ فون صارفین پر حملوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ حملے گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ اور سال 2024 کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ریکارڈ کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 کے دوران نمایاں موبائل خطرات میں سپارک کیٹ ، سپارک اور ٹرائییڈا شامل ہیں، جبکہ دیگر سرگرم خطرات میں بالغانہ مواد والی ایسی ایپس بھی دریافت ہوئیں جو ڈائنامک ڈی ڈاس حملے کر سکتی ہیں، اور ایک جعلی وی پی این ایپ بھی ملی جس نے ٹیکسٹ پیغامات کے ذریعے موصول ہونے والے لاگ اِن کوڈز کو ہائی جیک کیا۔
کیسپرسکی کے مطابق 2025 کی دوسری سہ ماہی میں ہیکرز نے بالغانہ مواد دیکھنے والی ایپس میں ایسی خصوصیات شامل کیں جو متاثرہ ڈیوائس سے مخصوص ڈیٹا مقررہ وقفوں کے بعد حملہ آوروں کو بھیج سکتی ہیں۔ اسی طرح جعلی وی پی این کلائنٹ صارفین کے اکاؤنٹس ہائی جیک کرنے کے لیے استعمال ہوا، جو مطلوبہ سہولت دینے کے بجائے مختلف میسنجرز اور سوشل نیٹ ورکس کی نوٹیفیکیشنز میں آنے والے ون ٹائم پاس ورڈز چرا کر ٹیلیگرام بوٹ کے ذریعے ہیکرز کو بھیجتا رہا۔
کیسپرسکی میں مالویئر تجزیہ کار ٹیم لیڈ انتون کیوا کا کہنا ہے کہ مختلف اٹیک ویکٹرز ہیں۔ حملے مختلف ذرائع سے کیے جا رہے ہیں، جن میں سب سے بڑا ذریعہ آفیشل اسٹورز کے باہر سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنا (سائیڈ لوڈنگ) ہے۔ گوگل نے حال ہی میں اس رجحان کو روکنے کے لیے سائیڈ لوڈڈ ایپس کے ڈویلپرز کی ویریفکیشن شروع کی ہے، مگر ماہرین کے مطابق یہ اقدام بھی سو فیصد مؤثر نہیں۔ میلویئر اب بھی گوگل پلے اسٹور اور ایپل ایپ اسٹور میں داخل ہونے میں کامیاب رہتا ہے۔
کیسپرسکی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف آفیشل اسٹورز سے ہی ایپس ڈاؤن لوڈ کریں، مگر اس کے باوجود خطرے سے آگاہ رہیں، قابلِ اعتماد سیکیورٹی سافٹ ویئر انسٹال کریں، ایپس کو دی جانے والی اجازتوں پر نظر رکھیں اور باقاعدگی سے اپنے سسٹمز کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔