پاکستان کی تیسری حج و عمرہ ایگزیبیشن 2025 کی پری لانچ تقریب جمعرات کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں حکومتی وزرا، کاروباری شخصیات، برآمد کنندگان اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت اس سال حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی صنعتکاروں کو چین کی طرح اعلیٰ معیار کی حج و عمرہ سے متعلق مصنوعات تیار کر کے برآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے۔
سردار محمد یوسف نے یہ بھی واضح کیا کہ سعودی عرب میں بھیک مانگنے کے نیٹ ورکس کے خلاف حکومت نے سخت کارروائیاں شروع کر دی ہیں تاکہ پاکستان کا مثبت امیج برقرار رکھا جا سکے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل خان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ حکومت مذہبی سیاحت سے متعلق برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر حج و عمرہ سے جڑی معیشت کا حجم تقریباً 100 ارب ڈالر ہے، لیکن پاکستان کی حصہ داری محض ایک ارب ڈالر تک محدود ہے، جسے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستان حج و عمرہ ایگزیبیشن 2025 ملک کا واحد مخصوص پلیٹ فارم ہے جو حج و عمرہ سے جڑی معیشت، کاروبار اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔
یہ نمائش اکتوبر 2025 میں منعقد کی جائے گی، جس میں برآمد کنندگان، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری ادارے (SMEs)، صنعتکار، سروس فراہم کرنے والے، مالیاتی ادارے، اسلامی سکالرز اور بین الاقوامی خریدار ایک چھت تلے جمع ہوں گے۔ یہ نمائش تجارت، جدت، اور شراکت داری کے لیے بے مثال مواقع فراہم کرے گی۔