حکومت نے ملک بھر میں موسمیاتی اور زراعت کی ہنگامی صورتحال کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بڑھتے ہوئے موسمی چیلنجوں سے نمٹنے اور شدید سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کی جا سکے جس نے زرعی شعبے کو متاثر کیا ہے۔
یہ بات وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے اسلام آباد میں وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی، وفاقی کابینہ کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے جو آج (بدھ) اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔
پارلیمانی امور کے وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ تمام صوبائی اسٹیک ہولڈرز بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سے تعاون ان اقدامات پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہوگا۔
کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے ان اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فوری طور پر ایک میٹنگ بلائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے گی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر علی پرویز ملک نے کہا کہ مسلسل عوامی مطالبے پر حکومت نے نئے ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (RLNG) کی بنیاد پر گیس کنکشنز پر سے پابندی اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2021 سے گیس کے نئے کنکشنز پر پابندی ہے۔
وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ آر ایل این جی درآمدی مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) سے تیس سے پینتیس فیصد سستی ہوگی، جس سے صارفین کو اہم ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ صارفین، جو پہلے ہی گیس کنکشن کے لیے درخواست دے چکے ہیں، ان کے پاس اپنا کنکشن RLNG میں تبدیل کرنے کا اختیار ہوگا۔ وہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق اپنی سیکیورٹی فیس جمع کرائیں گے۔
علی پرویز ملک نے یقین دلایا کہ مستقبل میں آر ایل این جی پر انحصار کم کرنے اور عوام کے لیے زیادہ سستی توانائی کو یقینی بنانے کے لیے مقامی گیس کی پیداوار بڑھانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔