ملک کے نمایاں اسلامی بینکوں میں سے ایک فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) نے 2025ء کی پہلی ششماہی (یکم جنوری تا 30 جون 2025ء) کے لیے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ بینک نے نہ صرف اپنی کاروباری ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا بلکہ اہم شعبوں میں مارکیٹ شیئر میں اضافہ بھی کیا۔ ساتھ ہی ریٹیل اور کارپوریٹ صارفین کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بھی بنایا۔
فیصل بینک کے مجموعی ڈپازٹس میں 6 ماہ کے دوران 1.2 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا، جو دسمبر 2024 کے مقابلے میں 19 فیصد زائد ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ ڈپازٹس نے نصف ٹریلین کی سطح عبورکرلی، اور 30 فیصد اضافے سے 532 ارب روپے کی سطح پر جاپہنچا، جس سے شرح سود میں کمی کے باوجود بنیادی آمدن کو مستحکم رکھنے میں مدد ملی۔
ایف بی ایل کے فنانشل انڈیکیٹرز میں بہتری دیکھی گئی اور ایڈوانس ٹو ڈپازٹ (اے ڈی آر) ریشو 57.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ کیپٹل ایڈیکوسی ریشو (سی اے آر) ریگولیٹری تقاضوں سے زائد 15.6 فیصد رہا، جس سے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا۔ تاہم نان پرفارمنگ لون (این پی ایل) ریشو دسمبر 2024 کے 3.6 فیصد سے کم ہو کر 3.0 فیصد پر آگیا۔
قبل از ٹیکس منافع (پی بی ٹی) 21.9 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جبکہ چھ ماہ کے دوران بینک کی فی حصص آمدن 6.59 روپے رہی۔ بینک نے شیئر ہولڈرز کے لیے فی حصص 1.5 روپے یعنی 15فیصد نقد منافع کا اعلان کیا ہے۔
فیصل بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین میاں محمد یونس نے بینک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا، ”الحمدللہ 2025ء کی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج ہماری اسلامی بینکاری کی مضبوط اور مستحکم بنیاد کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ نتائج ہمارے بورڈ کے واضح اسٹریٹجک وژن اور انتظامیہ کی انتھک محنت کا نتیجہ ہیں۔ ہمارا اے ڈی آر نہ صرف فیصل بینک بلکہ پاکستان کی معاشی ترقی میں بھی مثبت کردار ادا کررہا ہے۔ ہم اپنے قابل قدر صارفین کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیشہ ہم پر اعتماد کیا اور فیصل بینک کو اپنا پسندیدہ اسلامی بینکاری شراکت دار بنایا۔“
فیصل بینک کے صدر اور سی ای او یوسف حسین نے کہا، ”ہم اسلامی اقدار کے مطابق جدید، اختراعی اور جامع مالیاتی حل فراہم کرتے ہیں، جو ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ شریعت سپروائزری بورڈ کی رہنمائی میں ہم اپنے رسک مینجمنٹ، گورننس فریم ورک اور کسٹمر سینٹرک نقطہ نظر کو مزید بہتر بنا رہے ہیں تاکہ پائیدار اور ذمہ دارانہ ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ مضبوط بنیادوں کے ساتھ ہم اپنے نیٹ ورک، ڈیجیٹل صلاحیتوں اور افرادی وسائل میں سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنے کے خواہاں ہیں۔ الحمدللہ! بینک کی کارکردگی دن بہ دن بہتر سے بہتر ہوتی جارہی ہے اور ہم مستقبل میں دستیاب ترقی کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے اچھی پوزیشن میں آگئے ہیں۔“