نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کی درخواست پر معطل شدہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (پی ڈبلیو ایل ایف) کا بینک اکاؤنٹ بلاک کر دیا ہے۔ یہ اقدام کھیلوں کی گورننس میں بے ضابطگیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حصہ ہے۔
پی ایس بی کے ترجمان نے کہا کہ بدعنوانی، بے ضابطگی اور پاکستان کے نام کے غلط استعمال پر زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی محمد یاسر پیرزادہ تمام اسپورٹس اداروں میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
فیڈریشن کو پہلے ہی جولائی 2022 میں بورڈ اجلاس میں مبینہ کرپشن، بے ضابطگیوں اور اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزیوں پر معطل کیا جا چکا ہے، جبکہ اس کے عہدیداروں کے خلاف انکوائری جاری ہے۔ انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی مارچ 2025 کی رپورٹ میں بھی پی ڈبلیو ایل ایف کے اعلیٰ عہدیداروں پر اینٹی ڈوپنگ رول کی خلاف ورزیوں کی تصدیق کی گئی تھی۔
پی ایس بی کے مطابق فیڈریشن کمپنیز ایکٹ 2017 کی شق 42 کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہے اور انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے آئینی تقاضے بھی پورے نہیں کرتی۔ آئی ڈبلیو ایف کی ویب سائٹ پر فیڈریشن کی حیثیت “عارضی طور پر معطل” درج ہے۔
اسی بنا پر پی ایس بی نے این بی پی کو باضابطہ درخواست دی جس کے بعد لاہور کے علامہ اقبال ٹاؤن برانچ میں موجود فیڈریشن کا اکاؤنٹ فوری طور پر بلاک کر دیا گیا۔