وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ادارہ شماریات کے ذریعے کی گئی ساتویں زرعی مردم شماری ۲۰۲۴ کا باضابطہ آغاز کیا، جس میں بتایا گیا کہ زرعی گھرانوں کی تعداد ۲۰۱۰ میں ۸.۳ ملین سے بڑھ کر ۲۰۲۴ میں ۱۱.۷ ملین ہو گئی۔
مویشیوں کی تعداد ۲۰۰۶ میں ۱۴۳ ملین سے بڑھ کر ۲۰۲۴ میں ۲۵۱.۳ ملین ہو گئی اور کاشت شدہ رقبہ ۴۲.۶ ملین ایکڑ سے ۵۲.۸ ملین ایکڑ تک پہنچ گیا ہے۔
۷۹ فیصد زیرِ کاشت رقبہ نہروں اور ٹیوب ویلوں کے ذریعے آبپاشی کیا جاتا ہے۔
انہوں نے شماریات بیورو کی جانب سے ڈیجیٹل طریقہ کار کی تعریف کی اور اس کے ذریعے حاصل کردہ شفاف و دقیق ڈیٹا کو ملک کی ترقی اور مستقبل کی پالیسی سازی کے لیے سنگِ بنیاد قرار دیا۔
