ڈیوسنک، جو کہ پاکستان کی ایک نمایاں آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کمپنی ہے، نے اپنے ملازمین کے لیے "ایمپلائی اسٹاک اونرشپ پلان” (ESOP) متعارف کرا دیا ہے، جس کے تحت کمپنی کے تمام ملازمین کو مرحلہ وار کمپنی کے حصص دیے جائیں گے۔
یہ اقدام ڈیوسنک کے ملازمین کو بااختیار بنانے اور کمپنی کے اقدار بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملازمین کا کمپنی کے ساتھ تعلق برقرار رکھنا، ان میں ایک بانی جیسا جذبہ پیدا کرنا اور انفرادی کامیابی کو ادارے کی ترقی سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس سکیم کے تحت ملازمین کو ایک سال کی ملازمت مکمل ہونے کے بعد چار سال کے دوران بتدریج کمپنی کے حصص دیے جائیں گے۔ ان حصص کو ملازمین کمپنی کو واپس بیچ سکیں گے یا تبدیل کروا سکیں گے ۔ ڈیوسنک کے مطابق، حصص کی تقسیم کارکردگی اور مدت ملازمت کی بنیاد پر کی جائے گی، جس کا طریقہ بین الاقوامی ای ایس او پی ماڈلز سے مشابہت رکھتا ہے۔
ڈیوسنک کے سی ای او، عثمان آصف نے اس اقدام کو اجتماعی ترقی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر فرد خود کو کمپنی کا حصہ اور کمپنی کیلئے ذمہ دار سمجھے اور کمپنی کے ہر فرد کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پرعزم ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مساوی طرز عمل صرف ایک انعام نہیں بلکہ ایک بڑے مقصد سے وابستگی ہے۔
ڈیوسنک کا یہ اقدام پاکستان کی ٹیکنالوجی انڈسٹری میں ابھرتے ہوئے رجحان کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں کمپنیاں عالمی روزگار کے تقاضوں پر پورا ترنے اور بہترین ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے جدید تر مراعاتی ڈھانچے اپنا رہی ہیں۔ جیسے جیسے اسٹارٹ اپس ترقی کر کے مستحکم اداروں کی شکل اختیار کر رہے ہیں، ملازمین کے کمپنی میں ملکیتی حقوق ایک اہم امتیاز کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔