امریکی ریاست ٹیکساس کے وسطی علاقے ہل کنٹری میں آنے والے تباہ کن طوفانی سیلاب نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ شدید بارشوں کے بعد دریائے گواڈیلوپے کے کنارے حفاظتی اقدامات جاری ہیں، جب کہ حکام اب بھی درجنوں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا نے ہفتے کی شام ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ کاؤنٹی میں کم از کم 43 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 28 بالغ اور 15 بچے شامل ہیں۔ ہلاک شدگان میں سے بارہ بالغ اور پانچ بچوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔
سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں کیر کاؤنٹی کا مشہور بچوں کا سمر کیمپ، “کیمپ مائسٹک”، شامل ہے، جہاں سیلاب کے وقت تقریباً 750 بچے موجود تھے۔ کیری وِل کے سٹی مینیجر ڈالٹن رائس نے تصدیق کی کہ کیمپ کے کم از کم 27 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔ سیلاب کے بعد ایک کیبن کے اندر سے کم از کم 20 لڑکیاں غائب ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
ٹریوس کاؤنٹی، جس میں ریاستی دارالحکومت آسٹن شامل ہے، وہاں بھی کم از کم چار اموات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ برنیٹ کاؤنٹی میں دو افراد ہلاک اور چھ لاپتہ ہیں، جب کہ ٹام گرین کاؤنٹی میں ایک 62 سالہ خاتون، تانیا بروک، اس وقت جان کی بازی ہار گئیں جب ان کی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔
شیرف لیتھا نے بتایا کہ اب تک 160 سے زائد ہوائی ریسکیو مشن مکمل کیے جا چکے ہیں، جب کہ مجموعی طور پر 850 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے آٹھ افراد زخمی تھے۔
سٹی مینیجر رائس کے مطابق، “ہم دن بھر کیمپوں سے سینکڑوں بچوں کو بچا رہے ہیں۔ یہ ایک بڑا انسانی بحران ہے، اور ہم ان تمام افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں پہنچا رہے ہیں، جہاں انہیں کھانے پینے اور طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔”
ریاستی اور وفاقی ایمرجنسی ادارے علاقے میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جب کہ موسم کے حوالے سے مزید خطرات کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔