پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے، ورکرز بھی نالاں

پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے، ورکرز بھی نالاں

پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سینئر رہنماؤں کے درمیان بڑھتی ہوئی چپقلش نے نہ صرف تنظیمی ڈھانچے کو متاثر کیا ہے بلکہ ورکرز بھی قیادت کے خلاف آواز بلند کرنے لگے ہیں۔باوثوق ذرائع کے مطابق پارٹی کے اہم رہنماؤں نے اب خاموشی اختیار کرنے کی حکمت عملی اپنالی ہے تاکہ مختلف بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان سے بچا جا سکے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بجٹ سمیت مختلف معاملات پر قیادت کی متضاد آراء نے پارٹی کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف رہنماؤں کی رائے کو سوشل میڈیا پر غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے جس سے تنظیمی یکجہتی متاثر ہو رہی ہے، ایسے حالات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اہم مشاورتی اجلاسوں اور پارلیمانی پارٹی میٹنگز میں شرکت سے گریز کیا جائے گا۔صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ پارٹی کے بانی تک رسائی صرف چند مخصوص افراد کو حاصل ہے جس کی وجہ سے دیگر رہنماؤں کو نہ ہدایات کا علم ہوتا ہے اور نہ ہی پالیسی کا۔

جنید اکبر کے مطابق ہمیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ کس معاملے پر کیا ہدایات دی گئی ہیں، اس لیے ایسے فیصلوں میں شرکت بے معنی ہے جن میں صرف چند چنیدہ افراد شامل ہوں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ بھی اسی پس منظر میں کیا گیا ہے، اگر پارٹی کی قیادت سب کو ساتھ لے کر نہ چلی تو تنظیمی ڈھانچے کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق پارٹی کے کئی اہم رہنما آئندہ دنوں میں بھی اپنے تحفظات کا اظہار کر سکتے ہیں جس سے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی سیاست مزید غیر یقینی کا شکار ہو سکتی ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --