سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، امریکی حملوں کی مذمت، ایران کےحقِ دفاع کی حمایت

سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، امریکی حملوں کی مذمت، ایران کےحقِ دفاع کی حمایت

پاکستان نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملوں سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی، سلامتی کونسل کشیدگی کم کرنےکےلیے فوری اقدامات کرے، ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ایران کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔روس، چین اور پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی گئی جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور عالمی قوانین کی پاسداری، شہریوں کے تحفظ اور مذاکرات سے حل پر زور دیا گیا۔

اس موقع پر پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے پر شکریہ ادا کرتاہوں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتےہیں۔

عاصم افتخار نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں کونسل اراکین نے کشیدگی سے آگاہ کیا تھا، پاکستان نے یواین چارٹر کے مطابق اصولی مؤقف اپنایا، تنازع کے پر امن حل کے لیے سفارتکاری کو موقع دیا جائے ،چاہتے ہیں کہ تنازع کا پر امن حل نکالا جائے۔پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، ارکان پر فرض ہےکہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کریں، کونسل کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

ایران کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے سیکرٹری جنرل انتو نوگوتریس نے کہاکہ خطے کے عوام مزید تباہی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔جنگ روک دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ایران کےجوہری پروگرام پرسنجیدہ مذاکرات کئے جائیں ، اقوام متحدہ پرامن حل کے لیے کسی بھی کوشش کی حمایت کے لیے تیار ہے۔

اس کے علاوہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نےکہا کہ امریکی حملے کے بعد فردو کے مقام پر بڑے بڑے گڑھے دیکھے گئے ہیں۔ ایران کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے،امن کوموقع نہ دیاگیاتومزید تباہی ہوگی۔چینی مندوب برائے اقوام متحدہ نے کہاکہ تنازع کے فریقین،خاص طور پر اسرائیل کو فوری جنگ بندی پرپہنچنا چاہیے، ایران کےجوہری مسئلے سے نمٹنے کے لیے سفارت کاری ختم نہیں ہوئی، اب بھی تنازع کے پر امن حل کی امید ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --