نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے خبردار کیا ہے کہ پانی کا مسئلہ حل کرنے میں ناکامی جنگ کے مترادف ہوگی۔سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آنے والے مذاکرات میں پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو پہلے سے ہی خطرناک جنگ بندی کا خطرہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے 7 مئی کو سرحد پار سے ہونے والے حملوں کے بعد پاکستان کے پاس اپنے دفاع میں حملے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان طویل مدتی مذاکرات ابھی تک نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل مدتی امن اور سلامتی کے لیے ایک ایسا راستہ قائم کرنے کا منتظر ہے جو دونوں فریقوں کے لیے وقار فراہم کرے۔اسحاق ڈار نے کشمیر کو اس علاقائی عدم استحکام کی جڑ قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے پر زور دیا۔
نائب وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پہلگام میں گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کے پیچھے پاکستان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔