پاکستان اقتصادی تعاون کے لیے ڈی ایٹ کے مشترکہ وژن کے لیے پوری طرح پرعزم ہے،حذیفہ رحمان

پاکستان اقتصادی تعاون کے لیے ڈی ایٹ کے مشترکہ وژن کے لیے پوری طرح پرعزم ہے،حذیفہ رحمان

وزیر مملکت برائے ثقافت حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان سیاحت سمیت اہم شعبوں میں تعاون کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ڈی ایٹ کے مشترکہ وژن پر کاربند ہے اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں قومی سیاحت کی ترقی کی حکمت عملی کے مطابق سیاحت کو اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پراہم مقام دینے کے لیے متعدد اقدامات پر عمل پیرا ہیں جبکہ "سلام پاکستان” اقدام کے تحت پاکستان میں دستیاب سیاحتی سہولیات کو مربوط کرتے ہوئے ایڈونچر ٹورازم، مذہبی اور ثقافتی سیاحت، ماحولیاتی سیاحت، طبی سیاحت اور تفریحی سیاحت کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار چوتھے ڈی ایٹ وزارتی اجلاس برائے سیاحتی تعاون میں پاکستانی وفد کے سربراہ کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت سے متعلق ڈی ایٹ وزارتی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا اور رکن ممالک کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے طریقوں کی تلاش میں اپنے رفقاء کار کے ساتھ شمولیت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے شاندار مہمان نوازی پر مصر کی حکومت اور ڈی ایٹ سیکرٹریٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصر بذات خود عالمی سیاحتی مقامات میں سے ایک ہونے کی وجہ سےاس طرح کے اجلاس کے لیے ایک مثالی میزبان ہے۔


وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم نے بھی مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت میں حال ہی میں منعقدہ 11 ویں ڈی ایٹ سربراہی اجلاس کے دوران مصری مہمان نوازی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈی ایٹ ممالک اپنے علاقوں میں بڑی تعداد میں قدرتی، ثقافتی اور تاریخی سیاحتی اثاثوں کی کی وجہ سے سیاحت کے مواقع سے مالا مال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مربوط مشترکہ سیاحتی حکمت عملیوں کے ذریعے ہم اپنے لوگوں کے لیے بے پناہ سماجی و اقتصادی مواقع کو دستیاب بنا سکتے ہیں اور اس طرح ایک پرامن، خوشحال اور باہم مربوط مستقبل کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف ڈی ایٹ ممالک کے شہریوں کے درمیان عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ ملے گا بلکہ ہمارے ممالک علاقائی سیاحت کا مرکز بھی بن جائیں گے۔

حذیفہ رحمان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ اجلاس ہمارے خطوں میں پائیدار ترقی اور اقتصادی تعاون کے لیے ایک محرک کے طور پر سیاحت کو آگے بڑھانے میں بامقصد کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی تعاون کے لیے ڈی ایٹ کے مشترکہ وژن کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، جس کا مقصد اہم شعبوں میں تعاون کے ذریعے ترقی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہمارے دارالحکومت اسلام آباد کے قریب مری ہل سٹیشن کے خوبصورت مقام بھوربن کو سیاحت سے متعلق تیسرے ڈی ایٹ وزارتی اجلاس کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا۔ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ تیسری ڈی ایٹ وزارتی میٹنگ کے فیصلوں اور روڈ میپ کو آگے بڑھاتے ہوئے، سیاحت اقتصادی روابط کو مضبوط بنانے، اپنے لوگوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے اور مشترکہ ثقافتی ورثے کو پروان چڑھانے میں ایک محرک کا کردار ادا کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان اپنی قومی سیاحت کی ترقی کی حکمت عملی کے مطابق سیاحت کو اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پراہم مقام دینے کے لیے متعدد اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ ان میں انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل ٹورازم کو فروغ دینے، مہمان نوازی کی تربیت، معیار کی یقین دہانی اور ورثے کے تحفظ میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے "سلام پاکستان” اقدام کے تحت سیاحت کی اپنی بے پناہ صلاحیتوں کو دوبارہ برانڈ کیا ہے۔

اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہم نے پاکستان میں دستیاب سیاحتی سہولیات کو مربوط کیا ہے۔ ہم بنیادی طور پر اپنے علاقوں اور دستیاب وسائل کی مناسبت سے ایڈونچر ٹورازم، مذہبی اور ثقافتی سیاحت، ماحولیاتی سیاحت، طبی سیاحت اور تفریحی سیاحت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈی ایٹ کے رکن ممالک کا بھی خیرمقدم کرنا چاہیں گے کہ وہ اپنی مہمان نوازی کی صنعتوں کو پاکستان میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے خصوصاً ہوٹلوں اور ریزارٹس میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیں کیونکہ پاکستان جیسی نئی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے منافع باقی دنیا کے مقابلے بہت زیادہ ہوں گے

-- مزید آگے پہنچایے --