سپریم کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کو جج تعینات کرکے نوٹیفکیشن جاری

سپریم کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کو جج تعینات کرکے نوٹیفکیشن جاری

سپریم کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کو جج تعینات کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، وزارت قانون نے صدر مملکت کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا۔ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے منگل کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

ایوانِ صدر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ تقرری اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 177 کی شق (1) اور آرٹیکل 175 اے کی شق (8) کے تحت کی گئی، ان کی تقرری حلف اٹھانے کی تاریخ سے مؤثر ہوگی۔سپریم کورٹ میں 2 خالی نشستوں کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے 5 سینئر ترین ججوں میں سے نامزدگیاں کی جانی تھیں۔

لاہور ہائی کورٹ کی سینیارٹی فہرست کے مطابق موجودہ چیف جسٹس عالیہ نیلم سرفہرست تھیں جب کہ ان کے بعد سینئر پیونی جج شجاعت علی خان، اور جسٹس نجفی، جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس صداقت علی خان تھے۔تاہم، جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ’کمیشن نے اپنی مکمل رکنیت کی اکثریت سے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کے جج کے طور پر نامزد کیا‘۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ تقرری آئین کے آرٹیکل 177 (1) اور آرٹیکل 175 اے کی شق (8) کے تحت کی گئی ہے، آرٹیکل 177(1) میں کہا گیا ہے ’چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر صدر کریں گے اور دیگر ہر جج کا تقرر صدر، چیف جسٹس سے مشاورت کے بعد کریں گے‘۔آرٹیکل 175 اے کی شق (8) ان شقوں میں سے ایک ہے جسے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت تبدیل کیا گیا تھا۔

پہلے، شق 8 میں یہ درج تھا کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سپریم کورٹ، ہائی کورٹ یا وفاقی شرعی عدالت کے ہر خالی عہدے کے لیے اپنی نامزدگیاں 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے گا، جو پھر وزیراعظم کے ذریعے صدر کو سفارشات بھیجے گی۔تاہم، ترمیم کے بعد اب جوڈیشل کمیشن اپنی نامزدگیاں براہ راست وزیراعظم کو بھیجے گا، جو انہیں صدر کو تقرری کے لیے بھیجیں گے۔

-- مزید آگے پہنچایے --