تیسرا ٹی20 میچ  ۔۔ پاکستان کو فتح کے لئے سب کچھ داؤ پر لگانا ہوگا

 تیسرا ٹی20 میچ ۔۔ پاکستان کو فتح کے لئے سب کچھ داؤ پر لگانا ہوگا

پاکستان کرکٹ ٹیم 21 مارچ 2025 کو آکلینڈ کے ایڈن پارک میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے اور فیصلہ کن ٹی20 میچ کے لیے میدان میں اُترے گی۔ سیریز کے پہلے دو میچز میں شکست کے بعد پاکستان پر دباؤ ہے کہ وہ اس میچ میں جیت کے ذریعے سیریز میں واپس آئے۔ نیوزی لینڈ 2-0 کی برتری کے ساتھ اس میچ میں پاکستان کا منتظر ہے، جو پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ اپنی حکمت عملی میں تبدیلیاں کر کے اپنی حالت بہتر کرے۔

پاکستان کے ہیڈ کوچ، عاقب جاوید نے حالیہ ناکامیوں کے باوجود اپنے حوصلے کا اظہار کیا اور اس بات کا عندیہ دیا کہ ٹیم میں ایک یا دو تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے اس سیریز کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا، "ہماری ٹیم نوجوان ہے، لیکن ہم سیریز جیتنے کے لیے یہاں ہیں۔ ہماری کارکردگی بہتر ہو رہی ہے اور ہم آکلینڈ میں لڑ کر سیریز کو واپس لائیں گے۔” جاوید کا اعتماد اس بات پر ہے کہ مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ٹیم کو آنے والے بڑے ٹورنامنٹس جیسے ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کی تیاری میں مدد ملے گی۔

دوسرے ٹی20 میچ میں بارش کی وجہ سے میچ صرف 15 اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا، لیکن پاکستان نے اچھی شروعات کی۔ تاہم، نیوزی لینڈ کے اوپنرز ٹم سیفرٹ اور فن ایلن نے پاکستان کی توقعات کو خاک میں ملا دیا، اور پانچ وکٹوں کے فرق سے میچ اپنے نام کر لیا۔ ایلن اور سیفرٹ کی جارحانہ بیٹنگ نے پاکستان کے بیٹنگ لائن کی غیر مستحکم کارکردگی کو مزید اجاگر کیا۔

پاکستان کی حالیہ مشکلات نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر شاہین آفریدی کی کارکردگی پر سوالات اٹھے ہیں، جنہوں نے دوسرے ٹی20 میچ میں ایک اوور میں 26 رن دیے، جو کہ میچ کا فیصلہ کن لمحہ تھا۔ عاقب جاوید نے شاہین کے بارے میں کہا، "شاہین نے شاندار آغاز کیا تھا، مگر انجری نے ان کی کارکردگی پر اثر ڈالا ہے، انہیں اپنی کارکردگی کو مزید بلند کرنا ہوگا۔”

بیٹنگ لائن اپ میں بھی تبدیلی کی گنجائش ہے۔ حسن نواز جو اس سیریز میں اچھا فارم نہیں دکھا سکے، ان کی جگہ عمر یوسف کو شامل کیا جا سکتا ہے یا پھر انہیں بیٹنگ آرڈر میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اپنے گھریلو حالات کا بھرپور فائدہ اُٹھایا ہے اور پاکستان کو مضبوط حریف کے طور پر چیلنج درپیش ہے۔ رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ اپنے مڈل آرڈر میں تبدیلیاں کر سکتا ہے، مگر ان کی توجہ اوپنرز پر ہی مرکوز رہے گی جو اب تک سیریز میں کامیاب رہے ہیں۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ کی تاریخی حریفیاں بہت قدیم ہیں اور اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان 46 ٹی20 میچز ہو چکے ہیں۔ اس وقت تک پاکستان نے 23 میچز جیتے ہیں جبکہ نیوزی لینڈ نے 21 میچز اپنے نام کیے ہیں۔

یہ میچ صرف سیریز کا ایک حصہ نہیں بلکہ پاکستان کے عزم اور حوصلے کی جنگ ہے۔ کیا پاکستان اس دباؤ کے درمیان اپنی تقدیر بدل سکے گا؟ اس کا جواب میچ کے دوران سامنے آئے گا۔

-- مزید آگے پہنچایے --