یونین آف پنجابی جرنلسٹس کے زیر اہتمام جیو نیوز کے ہیڈ آفس کے باہر روزنامہ جنگ کےمتاثرین ورکرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا

یونین آف پنجابی جرنلسٹس کے زیر اہتمام جیو نیوز کے ہیڈ آفس کے باہر روزنامہ جنگ کےمتاثرین ورکرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا

 یونین آف پنجابی جرنلسٹس کے زیر اہتمام جیو نیوز کے ہیڈ آفس کے باہر روزنامہ جنگ راولپنڈی کے متاثرین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، یونین آف پنجابی جرنلسٹس کی جانب سے جیو آفس ڈی چوک اسلام آباد کے مقام پر پکوڑا سٹال لگایا گیا۔ تنخواہوں کی تاخیر سے ادائیگی کے حوالے سے روزنامہ جنگ راولپنڈی کے ورکرز سراپا احتجاج ہیں یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنگ ملازمین کو دو ماہ کے بعد صرف پندرہ دن کی تنخواہ جاری کرکے انکے زخموں پر نمک پاشی کی گئی، دو روز سے متاثرہ جنگ ملازمین پکوڑا سٹال اور افطار دستر خوان لگارہے ہیں،واضح رہے کہ یو پی جے کے زیر اہتمام جنگ متاثرین کا احتجاجی کیمپ آج بھی لگایا جائے گا،نیشنل پریس کلب کے آمدہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواران شکیل قرار،ڈاکٹر سعدیہ کمال،ڈاکٹر سجاد بخاری،مطیع اللہ جان ،وقار چوہان،طارق عثمانی،شکیل احمد،عمران چوہدری،ڈاکٹر فرقان راؤ،حافظ طاہر،مظہر اقبال،سعدیہ حیدری،وویمن جرنلسٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان کی بانی فوزیہ کلثوم رانا سمیت دیگر نے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور ورکرز کے ہمراہ فٹ پاتھ پر افطار کیا۔

مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا ذریعہ ہے اس مقدس ماہ میں اخوت،رواداری اور بردباری کا مظاہرہ کیا جاتا ہے سحر و افطار دسترخوان سجائے جاتے ہیں مگر بدقسمتی سے میر شکیل اور جنگ انتظامیہ نے ورکرز پر زندگی تنگ کر رکھی ہے، اجرت ورکرز کا بنیادی حق ہے جس سے جنگ اور جیو گروپ کے کارکنوں کو محروم رکھاجا رہا ہے جو کہ سراسر زیادتی اور ظلم کے مترادف ہے،صحافی راہنماؤں نے میر شکیل سے فوری طور پر تنخواہوں کے اجراء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ گروپ کروڑوں روپے کے اشتہارات حکومت سے لیکر جیبیں بھرنے میں مصروف ہے مگر حقداروں کو انکا حق نہیں دیا جارہا جو کسی طور قابل قبول نہیں ہے،میر شکیل پکوڑا سٹال لگانے کا مقصد تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ہے۔

بقایاجات کی ادائیگی تک احتجاج جاری رکھا جائے گا، مقررین نے تمام میڈیا ہاؤسز کو تنبیہہ کی کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر اس حوالے سے واضح حکمت عملی مرتب کرکے احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کیا جائے گا،صحافتی راہنماؤں نے حکومت وقت سے بھی میڈیا مالکان کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت میڈیا مالکان کو اشتہارات کی ادائیگی کو ورکرزکی تنخواہوں کی ادائیگی کے ساتھ مشروط کرے۔انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے اہم مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --