وزیراعظم شہباز شریف کل ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچیں گے، جہاں وہ امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کریں گے، انہیں جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملہ پر بریفنگ دی جائے گی۔اجلاس میں دہشتگردوں سے نمٹنے کے لیے اہم فیصلے بھی کیے جائیں گے۔
قبل ازیں، وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا رابطہ ہوا۔وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جعفر ایکسپریس واقعے پر وزیراعظم کو بریفنگ دی، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری قوم اس بزدلانہ حملے اور معصوم جانوں کے ضیاع پر صدمے میں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ حملے پاکستان کے امن کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے، شہباز شریف نے شہداء کے خاندانوں سے اظہار افسوس کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ درجنوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز دہشت گردوں نے بلوچستان کے ایک دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا اور 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا، جن میں ایک بڑی تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھی شامل تھی۔
اگرچہ دور دراز علاقے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا، سیکیورٹی فورسز نے بتایا تھا کہ انہوں نے ڈھاڈر کے علاقے میں بولان پاس میں یرغمالیوں کو بچانے کے لیے ایک بڑے آپریشن کا کیا تھا، جس میں گزشتہ رات تک کم از کم 16 حملہ آور ہلاک کیے جاچکے تھے۔
آج دوسرے روز بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل ہونے کے بعد آئی ایس پی آر کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہوگئے اور تمام 33 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے، تاہم آپریشن شروع ہونے سے پہلے دہشت گردوں نے 21شہریوں کو شہید کیا۔