کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کردیا۔لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
ذرائع کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی جس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور ٹرین پر فائرنگ کرنے والے مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ریلوے حکام کا بتانا ہے کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار ہیں، ٹرین آج صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔
اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں، جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں نے فائرنگ کی، ایمبولینسز کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے جبکہ سبی اسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔ دوسری جانب سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ بولان کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا اور بولان پاس، ڈھاڈرکے مقام پر دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس پرحملہ کرکے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھاکہ دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس کو ٹنل میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ہوا ہے، انتہائی دشوار گزار اورسڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے معصوم مسافروں کویرغمال بنا رکھا ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے جبکہ دہشتگرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔