قومی  کمیشن برائے انسانی حقوق کا عالمی اعزاز، رابعہ جویری آغا گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز  کے لئے منتخب

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کا عالمی اعزاز، رابعہ جویری آغا گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز کے لئے منتخب

پاکستان کی انسانی حقوق کی عالمی جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق ( این سی ایچ آر ) کی چیئرپرسن، رابعہ جویری آغا کو گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز (GANHRI) کے بیورو کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو اقوام متحدہ سے منسلک دنیا کے سب سے بڑے نیٹ ورک کی ایگزیکٹو باڈی میں نمائندگی حاصل ہوئی ہے۔
گزشتہ سال، پاکستان کے این سی ایچ آر کو گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز سے "اے-اسٹیٹس” کی منظوری ملی تھی، جس نے اقوام متحدہ کے پیرس اصولوں کے مطابق اس کی مکمل تعمیل کو تسلیم کیا۔ اس حیثیت نے این سی ایچ آر کی خودمختاری، ساکھ اور اثر و رسوخ کو مضبوط کیا، جس سے اسے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور معاہدہ جاتی اداروں میں براہ راست آواز ملی۔ اس کے علاوہ، یہ منظوری ریاست کو جوابدہ بنانے، قانونی اصلاحات کی وکالت کرنے، اور بین الاقوامی شراکت داریوں کو فروغ دینے کی صلاحیت کو بھی تقویت دیتی ہے۔
اس کامیابی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، این سی ایچ آر کی چیئرپرسن کا گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز بیورو میں انتخاب پاکستان کے عالمی انسانی حقوق کی پالیسیوں کی تشکیل میں کردار کو مزید مضبوط کرے گا۔ ایک بیورو ممبر کے طور پر، وہ NHRI کی منظوری، پالیسی سازی، اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق مباحثوں میں کلیدی کردار ادا کریں گی، جس سے پاکستان کی بین الاقوامی انسانی حقوق سفارت کاری میں حیثیت مزید بلند ہوگی۔
گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز بیورو اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے طور پر کام کرتا ہے، جس میں افریقہ، امریکا، ایشیا پیسفک اور یورپ سے 16 اراکین شامل ہوتے ہیں۔ یہ جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل درآمد، GANHRI کے پروگراموں کی نگرانی، مالی معاملات کی دیکھ بھال، اور NHRI کی منظوری سے متعلق فیصلے کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
رابعہ جویری آغا کی تقرری پاکستان کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے، کیونکہ اس سے پاکستان اور گلوبل ساؤتھ کے انسانی حقوق سے متعلق خدشات بین الاقوامی فورمز، بشمول اقوام متحدہ، میں مؤثر طریقے سے پیش کیے جا سکیں گے۔ اس سے نہ صرف این سی ایچ آر کی خودمختاری اور ساکھ مزید مستحکم ہوگی بلکہ عالمی پالیسی سازی میں پاکستان کے کردار کو بھی تقویت ملے گی۔ اس کے علاوہ، یہ اقوام متحدہ کے اداروں، ڈونر ایجنسیوں، اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کے نئے مواقع پیدا کرے گا، جس سے ادارہ جاتی اصلاحات کو فروغ اور بنیادی حقوق کے تحفظ کو مزید تقویت ملے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، رابعہ جویری آغا نے گلوبل الائنس آف نیشنل ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوشنز بیورو میں پاکستان کی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا”یہ نشست پاکستان کو عالمی انسانی حقوق کے مباحثوں میں مزید متحرک شرکت کا موقع فراہم کرے گی، کلیدی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر اثر انداز ہونے اور ایشیائی و کامن ویلتھ انسانی حقوق اداروں کے ساتھ مضبوط علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔“
یہ کامیابی عالمی انسانی حقوق کے میدان میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو اجاگر کرتی ہے اور قومی و بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کو مضبوط کرتی ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --