چین کی جمہوریت میں درختوں کو بچانے کے آسان اور مؤثر اقدامات

چین کی جمہوریت میں درختوں کو بچانے کے آسان اور مؤثر اقدامات

ایک صدی قدیم کافور کے درخت کو جو موت کے دہانے پر تھا، بچا لیا گیا ہے۔ یہ درخت چین کے مشرقی صوبہ فوجیان کے شہر فوجو کے مقامی قانون سازوں کے ایک گروہ کی محنت کا نتیجہ ہے، جنہوں نے اس درخت کو بچانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔

سال 2023 کے دوران، فوجو کی مقامی عوامی کانگریس کے نائب، ژینگ شوہونگ کے لیے اس درخت کا تحفظ سب سے اہم مسئلہ بن گیا تھا۔ یہ کافور کا درخت جو فوجو کے منہو کاؤنٹی کے ژوجیا گاؤں میں نسلوں تک مقامی لوگوں کے لیے سایہ فراہم کرتا تھا، جنوری 2023 میں جب ایک تعمیراتی منصوبے کی جگہ بنانے کے لیے درخت کو منتقل کرنے کی کوشش کی گئی، تو غیر محتاط عمل کی وجہ سے درخت کی تمام پتیاں اور شاخیں غائب ہو گئیں، جس سے یہ ایک برہنہ تنہ بن کر رہ گیا۔

مقامی لوگ اس واقعے سے صدمے میں تھے، لیکن انہوں نے مدد کے لیے صحیح جگہ تلاش کی۔ وہ فوراً علاقے کے عوامی جمہوریت کے عمل کے مرکز پہنچے، جہاں انہوں نے ژینگ شوہونگ سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا جو ماحولیاتی تحفظ کے امور کے ذمہ دار تھے۔

ژینگ نے فوری طور پر اپنے دو دیگر نائبین کو اس مسئلے کے حل کے لیے بلایا۔ ان سب نے گاؤں کا دورہ کیا، مقامی حکام کو درخت کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں آگاہ کیا، اور تعمیراتی کام کو روکا۔

تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ یہ درخت سو سال سے زیادہ پرانا تھا، لیکن اس کی حفاظت کے لیے کوئی قانون یا ضابطہ نہیں تھا۔ فوجو میں درختوں کی حفاظت کے لیے قوانین صرف شہری علاقوں تک محدود تھے۔

ژینگ نے کہا، "فوجو کے مضافاتی علاقوں میں نو ہزار سے زائد درخت قدیم یا اہم درختوں کے طور پر شمار کیے جا سکتے ہیں، لیکن یہ درخت اکثر گہرے پہاڑوں اور جنگلات میں پھیلے ہوتے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے کوئی مؤثر انتظام نہیں تھا۔”

یہ واقعہ اس بات کا غماز تھا کہ درختوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کی کمی تھی۔ اس کے بعد ژینگ اور ان کے ساتھیوں نے فوجو کے دیگر علاقوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے قدیم درختوں کی حفاظت کے مسائل کا جائزہ لیا اور مقامی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ اس تحقیق کے نتیجے میں انہوں نے درختوں کی حفاظت کے لیے نئے ضوابط تجویز کیے اور یہ رپورٹ فوجو کی عوامی کانگریس میں پیش کی۔

آخرکار 2023 کے آخر میں، فوجو کی قدیم اور اہم درختوں کی حفاظت کے لیے نئے ضوابط منظور کیے گئے، جنہوں نے درختوں کی حفاظت کے دائرہ کو 1,000 سے بڑھا کر تقریباً 10,000 درختوں تک پہنچا دیا۔

یہ تمام اقدامات چین کی جمہوریت کی ایک مثال ہیں، جس میں عوام کو نہ صرف انتخاب کا حق دیا جاتا ہے بلکہ وہ حکومتی فیصلوں میں بھی وسیع پیمانے پر شامل ہوتے ہیں۔ اس جمہوریت میں قانون ساز عوامی مسائل پر فوری ردعمل دیتے ہیں اور عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ رکھتے ہیں۔

چین میں قدیم درختوں کی حفاظت کے لیے یہ قوانین 15 مارچ 2025 سے نافذ ہوں گے، جن میں 100 سال سے زیادہ پرانے درخت اور ثقافتی، تاریخی یا ماحولیاتی اہمیت رکھنے والے درخت شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد چین کی ماحولیاتی تہذیب کو مضبوط کرنا اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --