پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (پی ڈبلیو ایل ایف) کے غیر تسلیم شدہ انتخابات میں غیر قانونی طور پر شرکت کرنے والے متعدد افراد کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ یہ انتخابات یکم فروری 2025 کو اولمپک ہاؤس میں منعقد ہوئے تھے، جنہیں پی ایس بی نے پی ڈبلیو ایل ایف کی معطلی کے باعث غیر تسلیم شدہ قرار دیا تھا۔ ان انتخابات میں شرکت کرنے والے افراد کی جانب سے حکومت کی ہدایات کی خلاف ورزیوں اور بدانتظامی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے یو وی اے ایس لاہور کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسپورٹس، ہمیرہ لطیف کا نوٹس لیا ہے، جنہوں نے ان انتخابات میں شرکت کی، حالانکہ پی ایس بی کی جانب سے یہ واضح ہدایات دی گئی تھیں کہ یہ انتخابات غیر تسلیم شدہ ہیں۔ ان کی شرکت کو حکومت کی ہدایات کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔
اسی طرح، قیصر افتخار لیسکو اور محمد اکبر فیسکو نے بھی ان متنازعہ انتخابات میں شرکت کی، حالانکہ پی ایس بی کی طرف سے پی ڈبلیو ایل ایف کی معطلی کے بارے میں واضح نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ پی ایس بی نے ان دونوں افراد کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب، پنجاب پولیس کے افسر عقیل جاوید بٹ بھی پی ڈبلیو ایل ایف کے انتخابات میں شرکت کرنے کے الزام میں کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ پی ایس بی کی جانب سے واضح ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ یہ انتخابات غیر تسلیم شدہ ہیں۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب (یو سی پی) لاہور کے نمائندے، عبد الستار راہی کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کیا ہے، جنہوں نے معطل شدہ فیڈریشن کے غیر تسلیم شدہ انتخابات میں حصہ لیا۔ ان کی شرکت کو حکومت کی پالیسیوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔
آخرکار، سندھ پولیس کے افسران نفیس احمد اور محمد رشید بھی ان انتخابات میں شرکت کے باعث تادیبی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ پی ایس بی کی جانب سے واضح ہدایات دی گئی تھیں کہ پی ڈبلیو ایل ایف کی معطلی کے بعد یہ انتخابات غیر تسلیم شدہ ہیں۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کے لیے ان کے متعلقہ اداروں سے فوری تادیبی کارروائی کی درخواست کی ہے اور ان افراد کی غیر قانونی شرکت کے حوالے سے 31 اکتوبر 2024 کی نوٹیفکیشن اور 24 جنوری 2025 کی خط کو مزید وضاحت کے لیے منسلک کیا ہے۔ پی ایس بی نے حکومت کے فیصلوں کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے متعلقہ اداروں سے جلد کارروائی کی درخواست کی ہے۔پاکستان سپورٹس بورڈ کی یہ کوشش ملک میں کھیلوں کی حکمرانی کی شفافیت اور ساکھ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہے۔