پاکستان اور آذربائیجان نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔
اس خواہش کا اظہار وزیراعظم شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کے درمیان آج (پیر کو)باکو میں ملاقات کے دوران کیاگیا ۔
جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان وفد کی سطح پر مذاکرات ہوئے ۔
فریقین نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا تاکہ توانائی ، بنیادی ڈھانچے اور روابط کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مشترکہ منصوبے شروع کئے جائیں۔
دونوں رہنماؤں نے دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا اور قریبی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششوں پراطمینان ظاہرکیا۔
وزیراعظم نے آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کی جانب سے جولائی 2024 میں انکے دورہ پاکستان کے دوران آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں دوارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے اعلان کو سراہا اور سرمایہ کاری کیلئے موزوں منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر الہام علی یوف نے ان معاہدوں کو باضابطہ بنانے کیلئے اپریل میں پاکستان کا دورہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
شہبازشریف نے مسئلہ جموں وکشمیر پر آذربائیجان کے مسلسل اصولی موقف اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادایت کی فراہمی کیلئے انکی حمایت کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے Karabakh پر آذربائیجان کیلئے پاکستان کی دوٹوک حمایت کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کی جرات مندانہ قیادت کی بدولت Karabahk آزاد ہوا جو ہمیشہ سے آذربائیجان کا حصہ ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون میں بھی اس کی توثیق کی گئی ہے۔