وزارتِ تجارت کے ماتحت ادارے  آئی پی او پاکستان میں غیرقانونی بھرتیاں، عمر کی حد اور قواعد کی خلاف ورزیاں 

وزارتِ تجارت کے ماتحت ادارے آئی پی او پاکستان میں غیرقانونی بھرتیاں، عمر کی حد اور قواعد کی خلاف ورزیاں 

 وزارتِ تجارت کے ماتحت ادارے آئی پی او پاکستان(Intellectual Property Organisation of Pakistan) میں بھرتیوں کے عمل میں متعدد قوانین کی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق، بھرتیوں کے لیے مقررہ عمر کی حد اور اشتہار کے بعد بھرتی کے عمل کے حوالے سے قواعد کی صریح خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

آئی پی او پاکستان میں 120 دنوں کی مدت کے اندر بھرتیوں کا عمل مکمل نہ ہونے کے باوجود اشتہارات کے مطابق ابھی تک کئی بھرتیوں کی کارروائیاں مکمل نہیں کی گئیں۔ دستاویزات کے مطابق، آئین اور قوانین کے تحت اشتہار کے بعد 120 دن کے اندر بھرتیاں مکمل کرنی ضروری ہیں، مگر آئی پی او میں اس مدت کا تجاوز کیا جا چکا ہے۔

اس کے علاوہ، دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھرتیوں میں زائد عمر کے افراد کے کال لیٹرز جاری کیے گئے اور انٹرویوز کیے گئے ہیں، حالانکہ بھرتی کی مقررہ عمر کی حد 28 سال تھی۔ تاہم، 36 اور 40 سال کی عمر کے افراد کو انٹرویو کا موقع دیا گیا، جو قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اسی طرح، ڈیلی ویجز پر عارضی بھرتی ہونے والے افراد کو 36 اور 37 سال کی عمر کے باوجود اہل قرار دے دیا گیا، جو بھرتی کے معیار کے مطابق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، گریڈ 4 کی بھرتی میں بنیادی تعلیمی شرط میٹرک ہونے کے باوجود پرائمری پاس امیدواروں کو بھرتی کر لیا گیا۔

دستاویزات میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ سندھ اور کراچی کے کوٹے کی 8 پوسٹیں اسلام آباد کے کوٹے کو دے دی گئیں، جو علاقے کی نمائندگی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ مزید برآں، گریڈ 16 کی ایک ہی پوسٹ کے لیے اسلام آباد کی عمر کی حد 28 سال مقرر کی گئی، جبکہ کراچی کے لیے 25 سال کی عمر کی حد رکھی گئی تھی، جس سے قواعد میں عدم توازن اور غیر مساوات کی نشاندہی ہوتی ہے۔

آئی پی او پاکستان کے قواعد کے مطابق، سندھ اور کراچی کے پوسٹوں پر تقرریوں کی زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 25 سال تھی، مگر اسلام آباد کی پوسٹوں کے لیے یہ عمر 28 سال کر دی گئی، جو عمر کی حدود کی واضح خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ، کراچی میں آئی پی ایس-II اور آئی پی ایس-III کی پوسٹوں پر تقرری کی زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 30 سال رکھی گئی تھی، تاہم 37، 36 اور 40 سال کی عمر کے افراد کو انٹرویو کے لیے منتخب کیا گیا۔

پیٹنٹ آفس کراچی کے اشتہار میں گریڈ 16 کی 6 آسامیوں کا اعلان کیا گیا تھا، جو پروموشن کے ذریعے پُر ہونے تھیں، مگر ان آسامیوں کے لیے ٹیسٹ اور انٹرویو کا عمل کیا گیا، جو آئی پی او پاکستان کے سروس رولز کی خلاف ورزی ہے۔

آئی پی او پاکستان کی ان بھرتیوں کے حوالے سے قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں سامنے آنے کے بعد متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا جا رہا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --