جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو شہادتیں قلمبند، سماعت 6 فروری تک ملتوی

جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو شہادتیں قلمبند، سماعت 6 فروری تک ملتوی

انسداد دہشتگردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید دو گواہان کی شہادتیں قلمبند کرلیں۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل کے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت عدالت نے استغاثہ کے مزید دو گواہان کی شہادتیں قلمبند کرلیں، نو مئی کے روز نقصانات کے فوٹو ز بنانے والے پولیس کانسٹیبل عمران کی شہادت ریکارڈ کی گئی ، پولیس کانسٹیبل عمران نے سانحہ نو مئی کے روز کی 15 تصاویر عدالت میں پیش کیں ۔

جی ایچ کیو حملہ میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے والے ایس ڈی او بلڈنگ اویس شاہ کا بیان بھی قلم بند کیا گیا ، ایس ڈی او بلڈنگ نے تخمینہ رپورٹ عدالت میں پیش کی۔سماعت کے دوران 7 لاکھ 80 ہزار روپے کے نقصان کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کی گئیں جبکہ اضافی رپورٹس کی نقول مکمل نہ ہونے پر دو گواہان ریاض اور احمد یار کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، استغاثہ کی جانب سے ڈیجیٹل شہادت پر مشتمل 13 یو ایس بیز عدالت میں جمع کروا دی گئیں، عدالتی حکم پر یو ایس بیز میں موجود ڈیجیٹل شہادت کمپیوٹر میں محفوظ کر لی گئی ۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ جس ملزم کو ڈیجیٹل شہادت چاہیے ہو وہ نقل اپلائی کر کے عدالت سے حاصل کر سکتا ہے۔عدالت نے پی آئی ڈی ، پیمرا ، ایف آئی اے اور انٹرنل سکیورٹی رپورٹ نامکمل ہونے پر ایس ایس پی آپریشنزراولپنڈی کو نوٹس جاری کر کے آئندہ سماعت پر تمام اضافی رپورٹس کی نقول مکمل کر کے عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔بعدازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کر دی ۔

-- مزید آگے پہنچایے --