پاکستان انفارمیشن کمیشن میں سول سوسائٹی کے رکن کی عدم تقرری بہتر طرز حکمرانی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، سید کوثر عباس

پاکستان انفارمیشن کمیشن میں سول سوسائٹی کے رکن کی عدم تقرری بہتر طرز حکمرانی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، سید کوثر عباس

اسلام آباد (سی این پی) سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO) نے پاکستان انفارمیشن کمیشن میں سول سوسائٹی کے رکن کی نشست گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے خالی رہنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ تاخیر معلومات تک رسائی کے حق کے قانون 2017 کے تحت شہریوں کے معلومات تک رسائی کے حق کو یقینی بنانے کے کمیشن کے کردار کو متاثر کر رہی ہے جس سے شفافیت اور احتساب کے عوامل کمزور ہو رہے ہیں۔پاکستان انفارمیشن کمیشن شفافیت،احتساب اور بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم سول سوسائٹی کے نمائندے کی عدم موجودگی کمیشن کے فیصلوں کی جامعیت اور مؤثریت کو متاثر کر رہی ہے جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

ایس ایس ڈی او وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ سول سوسائٹی کے ایک باصلاحیت، غیرجانبدار اور تجربہ کار رکن کی فوری تقرری کو یقینی بنایا جائے۔ یہ اقدام پاکستان میں شفافیت کے فروغ، احتساب کے نظام کو مضبوط بنانے اور شہریوں کے معلومات تک رسائی کے حق کے مکمل تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن میں سول سوسائٹی کے رکن کی عدم تقرری شفافیت اور بہتر طرز حکمرانی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ ایک مکمل اور فعال کمیشن ہی شہریوں کے بنیادی جمہوری حق یعنی معلومات تک رسائی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس اہم ترین عہدے کو فوری طور پر پُر کرے اور اپنے احتساب اور شفافیت کے عزم کو مزید تقویت دے۔

-- مزید آگے پہنچایے --