القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ میرٹ پرمبنی ہے،وزیراطلاعات

القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ میرٹ پرمبنی ہے،وزیراطلاعات

وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اُنیس کروڑ پاؤنڈ مالیت کے القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ قانون اور میرٹ کے مطابق ہوا ہے۔انہوں نے آج(جمعہ) اسلام آباد میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی مقدمے میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ اُنہوں نے کہا کہ قابل وکلاء اور غیر جانبدار ماہرین فیصلے کو قانون کے مطابق قرار دے رہے ہیں۔

عطاء اللہ تارڑ نے مقدمے میں مذہبی کارڈ کے استعمال کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے بدعنوانی کو چھپایا نہیں جاسکتا۔اُنہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس ملکی تاریخ میں بدعنوانی کا بڑا مقدمہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وکیل صفائی نے مقدمہ میرٹ کی بنیاد پر لڑنے کی بجائے اس سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا فیصلے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وکیل صفائی مقدمے میں بے گناہی کا ثبوت پیش کرنے اور پراسیکیوشن کی جانب سے پیش کئے گئے ٹھوس شواہد کا جواب دینے میں قطعی ناکام رہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے اس موقع پر اپنے تاثرات میں کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ایک گھناؤنا فعل تھا اور اس کیس میں سامنے آنے والی بدعنوانی کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

-- مزید آگے پہنچایے --