بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے رپورٹ کیے گئے بیشتر "لاپتہ افراد”کی بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ کے دہشت گرد کیمپوں میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ نے خود انکشاف کیا کہ حملوں کے دوران ایران میں دہشت گردوں کے کیمپوں میں مارے جانے والے افراد ان مظاہرین کے رشتہ دار تھے جن کے احتجاج کی قیادت اس نے کی تھی۔
ایک خودکش بمبار کی بہن ودود ستیکزئی نے انکشاف کیا کہ اس نے "لاپتہ بھائی ” کیلئے جھوٹا احتجاج کیا،گوادر پورٹ پر خودکش حملہ کرنے والے کو دہشت گرد ظاہر کرنے سے پہلے اس کے لاپتہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔گزشتہ ہفتے کے تربت حملے میں ایک "لاپتہ” فرد شامل تھا جو 7 ماہ تک دہشت گردی کی تربیت لیتا رہا جبکہ اس کے والدین اس کی تلاش میں تھے۔اہل خانہ کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنے ’’لاپتہ‘‘ رشتہ داروں کو بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ کے کیمپوں میں تلاش کریں اور ماہ رنگ سے جواب طلب کریں۔