سپریم کورٹ ملک کے پسماندہ اضلاع کے بارے میں فکر مند ہے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ ملک کے پسماندہ اضلاع کے بارے میں فکر مند ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی ججز کی آئینی ذمہ داری ہے، عدالتیں انصاف کے طلب گاروں کے لیے امید اور انصاف کی کرن ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے ملک کے دور دراز اضلاع کے دورے جاری ہیں۔مزید کہا گیا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے سندھ کے ضلع گھوٹکی کے دورے کے دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز ججز اور گھوٹکی اور ملحقہ اضلاع کی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ ملک کے دور دراز اور پسماندہ اضلاع کے بارے میں فکر مند ہے، ہر سطح پر انصاف کی فراہمی ججز کی آئینی ذمہ داری ہے، ضلعی عدلیہ نظام انصاف کے بارے میں عوامی تاثر کو تشکیل دیتی ہے اور نظام پر اعتماد پیدا کرنے یا اسے ختم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔چیف جسٹس یحیٰی آفریدی کا کہنا تھا کہ عدالت کو آنے والے سائلین کے ساتھ انسانیت اور احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے، عدالتیں انصاف کے طلبگاروں کے لیے امید اور انصاف کی کرن ہیں، عدالتی عملے کے لیے محفوظ و سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے جامع اقدامات کیے جائیں گے۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے وکلا کی سہولت کے لیے ویڈیو لنک کی سہولت متعارف کرانے کی تجویز پیش کی، وڈیو لنک سے جغرافیائی رکاوٹوں کو ختم کیا جائے گا اور انصاف تک رسائی میں بہتری آئے گی۔دورے کے دوران چیف جسٹس نے بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے تحفظات دور کیے، شکایات کے حل کی یقین دہانی کروائی۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے دور دراز اضلاع کے ذاتی دوروں کا فیصلہ کیا تھا۔دریں اثنا چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے دورے کے دوران گوادر ، تربت، پنجگور اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے چیف جسٹس سے ملاقات میں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی تھی۔

-- مزید آگے پہنچایے --