لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری سکولز کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کو خارج کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اعتراز احسن سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت حکومتی پروگرام کو چیلنج کیا۔درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب حکومت کا سرکاری سکولز کو پرائیویٹ کرنے کا اقدام خلاف قانون ہے، سرکاری سکولز پرائیویٹ ہونے سے فیسوں میں اضافہ کردیا جائے گا، غریب کے بچے سرکاری سکولز کی بنیادی تعلیم سے محروم ہو جائیں گے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت پنجاب حکومت کا سکولز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ بند سرکاری سکولز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے آؤٹ سورس کیا جارہا ہے، آؤٹ سورس سکولز بھی پنجاب حکومت کے زیر اہتمام رہیں گے۔بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری سکولز کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کو خارج کردیا۔