پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ 26 نومبر واقعے پر انکوائری کمیشن بنایا جائے، ورکرز پر کچھ ثابت ہوتا ہے تو ہم سپورٹ نہیں کریں گے۔پی ٹی آئی رہنماؤں سے ہیومن رائٹس کمیشن کے وفد کی ملاقات ہوئی، عمر ایوب نے 24، 25 اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج کے واقعات پر بریفنگ دی۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انکوائری کمیشن بنایا جائے، ورکرز پر کچھ ثابت ہوتا ہے تو سپورٹ نہیں کریں گے، اس احتجاج میں فیملیز بڑی تعداد میں شامل تھیں، یہ پُرامن احتجاج تھا، حکومت نے خود انتشار کرکے ہمارے ورکرز کو گرفتار کیا، شہید کیا اور گرفتار کیا گیا، ہمارے سارے رہنماؤں پر درجنوں ایف آئی آر درج کی گئیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ورکرز اور لیڈروں پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں، واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔اسد قیصر نے کہا کہ کچھ لوگوں پر احتجاج کی آڑ میں 9 مئی کی ایف آئی آر کروائی جا رہی ہیں، غریبوں کو اٹھایا گیا جن کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ موجودہ حکومت آئین اور قانون کی پاسداری نہیں کر رہی، حکومت سارے قانون عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے اپنے مفاد کیلئے استعمال کر رہی ہے۔
ایم این اے عادل بازئی نے کہا کہ میرا ایک ارب روپے کا پلازہ گرایا، 26ویں آئینی ترمیم میں ووٹ ڈالنے پر زد و کوب کیا گیا، مجھ سے اسمبلی کی نشست بھی چھینی گئی، سپریم کورٹ نےمیرے حق میں فیصلہ سنایا، میری اسمبلی کی سیٹ بحال کر دی۔ہیومن رائٹس کمیشن وفد میں منیزے جہانگیر، ناصر زیدی، سعدیہ غفاری، خوشحال خان، محمد آصف شامل تھے۔