پاکستان سینٹر فار فلانتھراپی (PCP) کی تازہ ترین کارپوریٹ فلاحی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی کاروباری اداروں نے 2023 میں مختلف سماجی مقاصد کے لیے مجموعی طور پر 23.65 ارب روپے کے عطیات دیے، جو کہ 2022 کے 16.76 ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اس سلسلے میں، کارپوریٹ سیکٹر کی سخاوت کا اعتراف کرتے ہوئے PCP نے 19 نومبر کو اسلام آباد میں کارپوریٹ فلانتھراپی ایوارڈز 2024 کی تقریب منعقد کی، جس کی صدارت علی پرویز ملک وزیر مملکت براے خزانہ و محصولات نے کی۔ اپنی تقریر میں انہوں نے خاص طور پر بحران کے مواقع پر کارپوریٹ فلاحی سرگرمیوں کی اہمیت کو سراہا اور حکومتی سماجی و اقتصادی ترقی کے اہداف میں اس کے کردار کو اجاگر کیا۔
تقریب میں نمایاں شخصیات شریک تھیں، جن میں PCP کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ظفر اے خان (ستارہ امتیاز)، ریسرچ کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ، اور PCP کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شازیہ مقصود امجد شامل تھیں، جبکہ متعدد بڑی کارپوریٹ کمپنیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان بھی اس تقریب کا حصہ بنے۔
PCP کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے رپورٹ کے اہم نکات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عوامی فہرست میں شامل کمپنیوں (PLCs) نے سب سے بڑا حصہ ڈالا، جو 17.69 ارب روپے بنتا ہے، جبکہ عوامی غیر فہرست شدہ کمپنیوں (PUCs) نے 2.60 ارب روپے اور نجی لمیٹڈ کمپنیوں (PvLCs) نے 3.36 ارب روپے عطیہ کیے۔ خاص طور پر 2022 کے سیلاب کے دوران کارپوریٹ سیکٹر کے فلاحی تعاون میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس میں بینک الفلاح، ماری پیٹرولیم، اور یونائیٹڈ بینک نے بالترتیب 2180 ملین، 500 ملین، اور 468 ملین روپے کے عطیات دیے۔
وزیر مملکت براے خزانہ و محصولات نے عطیات کی مقدار اور منافع سے پہلے کے تناسب کی بنیاد پر سرفہرست 18 کمپنیوں کو ایوارڈز پیش کیے۔ ایوارڈ حاصل کرنے والی کمپنیوں میں ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، سانگھڑ شوگر ملز لمیٹڈ، غنی ویلیو گلاس لمیٹڈ، غنی گلاس لمیٹڈ، یونس ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، وائی بی پاکستان لمیٹڈ، نوواٹیکس لمیٹڈ، غنی سیرامکس لمیٹڈ، اجارا کیپٹل پارٹنرز لمیٹڈ، گرین ہاؤس لمیٹڈ، باریٹ ہاڈگسن پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ، یو ایس ڈینم ملز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ڈائمنڈ پینٹ انڈسٹریز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، الریاض ایجنسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، اور رومی انٹرپرائزز (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔
فلاحی اقدامات کے اثرات کو جانچنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر، تقریب میں PCP اور اسکول آف ایجوکیشن ، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے اشتراک سے تیار کردہ "غیر منافع بخش اداروں کے سماجی اثرات کو سمجھنا اور ماپنا” کے موضوع پر ایک پینل مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس مباحثے میں "امپیکٹ اسیسمنٹ ہینڈ بک فار نان پرافٹس” کی رہنمائی میں غیر منافع بخش اداروں کو اپنی کارکردگی کا تجزیہ کرنے کے طریقہ کار پر گفتگو کی گئی۔ اس مباحثے کی صدارت ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ نے کی، جبکہ دیگر اہم شرکاء میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ایم ڈی اور سی ای او احمد حیات لک، کیئر فاؤنڈیشن کی بانی و چیئرپرسن سیما عزیز، PCP بورڈ کے رکن سید فرحان بخاری، ہیموفیلیا پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی کی صدر ڈاکٹر لبنیٰ ظفر، اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) پاکستان کے ڈیجیٹل سیکٹر کے سربراہ نصرمن اللہ میاں شامل تھے۔
ظفر اے خان نے اختتامی کلمات میں حکومتی اور سول سوسائٹی کی پائیدار ترقی کی کوششوں میں کارپوریٹ فلاحی سرگرمیوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس سالانہ رپورٹ کو بزنس کمیونٹی کی جانب سے ملک میں سماجی مقاصد کے لیے دی جانے والی قیمتی خدمات کا ایک عکاس قرار دیا۔پی سی پی ہر سال کاروباری کمیونٹی کی جانب سے کیے جانے والے موثر فلاحی کاموں کو اجاگر کرنے کے لئے ایک کارپوریٹ فلانتھراپی سروے کا انعقاد کرتا ہے اور یہ رپورٹ مختلف سماجی مقاصد کے لئے کارپوریٹ سیکٹر کی قابل قدر خدمات کو دستاویزی شکل دینے اور تسلیم کرنے کے لیے ترتیب دی جاتی ہیں ۔ یہ رپورٹ اس سلسلے کی 19 ویں رپورٹ ہے۔