چینی صدر شی جن پھنگ نے پیرو کی صدر دینا بولوارتے کے ساتھ ایک بڑی بندرگاہ کا افتتاح کردیا جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت چین اور پیرو کے درمیان تعاون میں ایک سنگ میل ہے۔
دونوں سربراہان مملکت نے جامع تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا جس میں باہمی فائدے اور مثبت نتائج کے حصول سمیت پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے بی آر آئی کے لائحہ عمل کے تحت تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔
پیرو کی صدر بولوارتے سے بات چیت کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین پیرو کے ساتھ مل کر چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان ایک نئی زمینی اور سمندری راہداری کی تعمیر کو تیار ہے اور چنکائی بندرگاہ اس کا نکتہ آغاز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "انکا ٹریل” کو 21 ویں صدی کی میری ٹائم سلک روڈ سے منسلک کرنے والی یہ راہداری پیرو اور دیگر لاطینی امریکی و کیریبین ممالک کے لئے مشترکہ خوشحالی کی راہ کھولے گی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چنکائی سے شنگھائی تک ہم ایک نئی ایشیا۔لاطینی امریکہ زمینی اور سمندری راہداری کا قیام دیکھ رہے ہیں۔
چینی صدرنے کہا کہ یہ پیرو کا ان کا تیسرا دورہ ہے اور ایک سال کے دوران ان کی بولوارتے سے تیسری ملاقات ہوئی ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین پیرو سے اعلیٰ معیار کی خصوصی زرعی مصنوعات کی درآمد کو مزید وسعت دینے، چینی کاروباری اداروں کو پیرو میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے اور مقامی ترقی میں مناسب کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ دونوں فریقوں کو معدنیات اور توانائی، شہری سہولیات کے بنیادی ڈھانچے، نقل و حمل اور مواصلات جیسے روایتی شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہئے۔
اس موقع پر پیرو کی صدر دینا بولوارتے نے چینی صدر کے دورے کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین طویل عرصے سے پیرو کا سب سے اہم تجارتی شراکت دار رہا ہے اور جب سے دونوں فریقوں نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو آگے بڑھایا ہے مختلف شعبوں میں تعاون کے مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
فریقین نے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے جس میں دوطرفہ آزاد تجارتی معاہدے کو بہتربنانے سے متعلق پروٹوکول پر دستخط کا خیرمقدم کیا گیا اور شہری سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تعاون کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔