وزارتِ داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک بھر میں غیر قانونی وی پی این بند کرنے کے لیے خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں سہولت کاری اور فحش و گستاخانہ مواد تک رسائی کے لیے غیرقانونی وی پی این کا استعمال کیا جاتا ہے۔
ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس جنہیں عام طور پر (وی پی اینز) کہاجاتا ہے، دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے اپنے ملکوں میں ناقابل رسائی یا پابندی کا شکار مواد تک رسائی کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار ملک بھر میں وی پی اینز کے ناکارہ ہونے کے بعد بدھ کو پی ٹی اے نے کہا تھا کہ فحش مواد تک رسائی روکنے کے لیے مستقبل میں وی پی این کے استعمال پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
ترجمان پی ٹی اے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کہا تھا کہ ملک بھر سے ہر روز فحش ویب سائٹس تک رسائی کی تقریباً 2 کروڑ کوششیں کی جاتی ہیں جبکہ سال 2018 سے 2024 کے دوران 8 لاکھ 44 ہزار سے زائد پورنوگرافی ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا۔