چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات سے متعلق اجلاس ہوا جس میں نظام انصاف کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت عدالتی اصلاحات سے متعلق ہونے والے اجلاس میں مختلف جامعات کے وائس چانسلرز اور صدر سپریم کورٹ بار نے شرکت کی،اجلاس میں نظام انصاف کو بہتر کرنے کے لیے جامع اصلاحات پر غور کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے اجلاس کے شرکاء کو نظام انصاف میں ناگزیر اصلاحات پر بریفنگ دی، ڈویلپمنٹ ایکسپرٹ شیر شاہ نے چیف جسٹس پاکستان کے اصلاحات سے متعلق وژن کے مطابق قلیل مدتی پلان پیش کیا، ہمایوں ظفر نے عدالتی نظام کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے مختلف پلان پیش کیے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے نظام انصاف کو درپیش چیلنجز سے متعلق آگاہ کیا، چیف جسٹس نے عدالت عظمیٰ سے لے کر ماتحت عدلیہ اور نظام انصاف کے ہر شعبے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، چیف جسٹس نے نظام انصاف میں اصلاحات کے لیے یونیورسٹیوں کے کردار کو بھی سراہا۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اجلاس کے شرکاء نے نظام انصاف کے طریقہ کار کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا، شرکاء کی جانب سے نظام انصاف میں موجود خامیوں کو دور کرنے، شفافیت لانے اور استعداد کار بڑھانے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔سپریم کورٹ کے اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ یونیورسٹیوں کی جانب سے نامزد فوکل پرسن اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کرانے کے لیے سپریم کورٹ کی ٹیم سے رابطہ کاری کی ذمہ داری ادا کرے گا، اصلاحات کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز، سائلین اور شہریوں سے بھی رائے لی جائے گی۔