خیبر پختونخوا میں پارکس اینڈ ہارٹیکلچرل اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔صوبائی دارالحکومت نے پشاور کو سرسبز بنانے کا مشن شروع کر دیا جس کے تحت پارکس اینڈ ہارٹیکلچرل اتھارٹی قائم کی جائی گی، اتھارٹی کا مقصد شہرکی خوبصورتی بڑھانا اورسرسبزعلاقوں کا تحفظ کرنا ہے۔مجوزہ بل کے مطابق پارکس ودیگرمقامات میں صفائی کا خیال نہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، گندگی پھیلانا یا گرین بیلٹ کو نقصان پہنچانے پر بھاری جرمانہ و قید بھی ہوسکتی ہے، گرین بیلٹ، پارکس بنانے اور مرمت کرنے کی زمہ داری اتھارٹی کی ہو گی۔بل میں کہا گیا ہے کہ شہر میں سائن بورڈز، بل بورڈز اور دیگر تشہری مواد کو مانیٹر و کنٹرول کیا جائے گا، کسی درخت کو کاٹنے یا اسے نقصان پہنچانے پر کارروائی ہو گی، وزیراعلیٰ کی سربراہی میں 14 ممبران پر مشتمل بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
مجوزہ بل کے متن کے مطابق گاڑیوں پر اشتہارات لگانے پر پابندی ہو گی، گاڑیوں کے پیچھے اشتہار لگانے کی فیس مقرر ہو گی، گرین بیلٹ کو بغیر اجازت کے استعمال کرنا جرم تصور ہو گا، کسی بھی عوامی جگہ یا پارکس میں اشتہار یا بل بورڈ لگانے پر پابندی ہو گی۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ جرمانے 50 ہزار سے 10 لاکھ روپے تک عائد ہوں گے، سنگین خلاف ورزیوں پر جرمانہ اور قید دونوں بھی ہوسکتی ہے، بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف درج مقدمہ نہ قابل ضمانت ہو گا۔