پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و ممبر بورڈ آف گورنرز ادارہ نظریہ پاکستان راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ علامہ محمد اقبال مسلم بااختیار اور انسانی مساوات کی لافانی علامت ہیں۔ وہ طاقتور کے ہاتھوں کمزوروں کے معاشی اور سیاسی استحصال کے خلاف سب سے بلند اور خوبصورت آواز تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی میراث نسلوں کو متاثر کرتی رہتی ہے، اور ان کا کام ان کی فکری ذہانت اور شاعرانہ مہارت کا ثبوت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے ادارہ نظریہ پاکستان کے وائس چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید ، صدر ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان اور ممبر بورڈ آف گورنرز ادارہ نظریہ پاکستان جنرل عبدالقیوم ،ممبر بورڈ آف گورنرز، ادارہ نظریہ پاکستان، بیرسٹر ولید اقبال ،سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری ،سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے بھی خطاب کیا۔
راجہ ظفر الحق نے کہاکہ برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے لیے اقبال کا وژن پاکستان کی تخلیق کے پیچھے ایک محرک ہے اور روحانی اور فلسفیانہ موضوعات سے مزین ان کی شاعری نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔علامہ اقبال اپنی بصیرت کی وجہ سے پوری دنیا میں یکساں عزت و احترام حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ علامہ محمد اقبال کے نام پر ایک ادارہ بنایا جائے جس کا بنیادی مقصد دنیا کی بہتری ہو۔ممبر بورڈ آف گورنرز، ادارہ نظریہ پاکستان، بیرسٹر ولید اقبال نے اپنے خطاب میں اپنے دادا کی بطور شوہر، باپ، بیٹے، دوست خصوصیات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال ایک عظیم قومی رہنما سے لے کر شوہر اور باپ تک آئیڈل شخصیت تھے۔
صدر ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان اور ممبر بورڈ آف گورنرز ادارہ نظریہ پاکستان جنرل عبدالقیوم نے کہا کہ مسلمانوں کو امتیازی اور جبر کے اس دور میں ہر قسم کے حقوق اور آزادیوں سے محروم رکھا گیا تھا ،پاکستان اور دو قومی نظریہ حقیقت میں حضرت مجدد الف کے مشن کی تکمیل تھی جس کی بنیاد علامہ محمد اقبال نے رکھی۔ عظیم ماہر تعلیم سر سید احمد خان کو ڈاکٹر محمد اقبال نے سماجی، معاشی اور تعلیمی آزادی کے لیے آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے لہذا ہر پاکستانی بالخصوص نوجوانوں پر لازم ہے کہ وہ متحد رہیں اور ملک کی خاطر قربانیاں دینے والی مسلح افواج کے خلاف دشمنوں کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔
ادارہ نظریہ پاکستان کے وائس چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے عوام بالخصوص نوجوانوں میں نظریہ پاکستان کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوانوں کو پاکستان کے قیام کے لیے ہمارے بزرگوں کی قربانیوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے ویژن کے مطابق بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے علامہ محمد اقبال کی فلسطینی کاز سے وابستگی کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ موجودہ قیادت کو اپنے پڑوسی ممالک خصوصا ایران، افغانستان اور بنگلہ دیش کے بارے میں اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا اور ملک کی خوشحالی کے لیے سرحدیں کھول کر تجارت اور کاروبار شروع کرنا ہو گا۔انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور ملک کو درپیش موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ممبر بورڈ آف گورنرز، ادارہ نظریہ پاکستان اور سیکرٹری جنرل یونائیٹڈ بزنس گروپ ظفر بختاوری نے کہا کہ یوم اقبال ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر ہم سماجی، معاشی اور علمی میدانوں میں ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں فکر اقبال کو اپنے اندر ضم کرنا ہوگا۔ زندگی پاکستان کی ترقی اور استحکام اقبال کے نظریات میں مضمر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف اسی صورت میں ایک مضبوط اور مستحکم قوم بن سکتے ہیں جب ہم ان کے پیغام کو اپنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک معاشی اور سیاسی استحکام کی طرف گامزن ہے اور جلد ہی موجودہ معاشی بحران سے نکلنے میں کامیاب ہو جائے گا لیکن ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے اور اپنی مسلح افواج کی بھرپور حمایت کرکے دہشت گردی کے چیلنج پر قابو پانا ہوگا۔ سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے کہا کہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے علامہ اقبال کے تصور کے مطابق پاکستان کی تعمیر کا عہد کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب میں آئی سی سی آئی کے ایگزیکٹوز، ممبران، بزنس کمیونٹی کے اراکین اور طلبا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔