وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بھی شریک تھے۔اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ملک میں شوگر کے سٹاک کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آنے والے سیزن کے لیے گنے کی فصل کے تخمینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق آنے والے کرشنگ سال میں چینی کے مجموعی سٹاک کی پوزیشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بورڈ نے مقامی مارکیٹ میں چینی کی موجودہ قیمتوں پر اطمینان ظاہر کیا۔ تمام شوگر ملیں 21 نومبر سے کرشنگ شروع کر دیں گی۔ 21 تاریخ تک کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کی تمام ادائیگیاں کرشنگ سیزن شروع ہونے سے پہلے مکمل کی جائیں گی اور جو ملز کاشتکاروں کے واجبات ادا نہیں کریں گی ان سے برآمد کی اجازت واپس لے لیں گے۔ رانا تنویر نے کہا کہ جب تک برآمد کا پہلا کوٹہ مکمل نہیں ہوتا مزید اجازت نہیں دے سکتے۔ اعلامیہ کے مطابق پی ایس ایم ای نے مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگی تھی۔