دورہ آسڑیلیا ، پاکستان وائٹ بال سکواڈ کیلئے چیلنج

دورہ آسڑیلیا ، پاکستان وائٹ بال سکواڈ کیلئے چیلنج

پاکستان وائٹ بال سکواڈ آسڑیلیا کیخلاف تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلنے کیلئے میلبورن پہنچ چکا ہے اور اپنی تیاریوں کا آغاز بھی کردیا ہے، پاکستان ٹیم آسٹریلیا کے درمیان پہلے تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی  جس کا آغاز 4 نومبر کو میلبرن میں ہوگا۔ یہ دورہ بھی ہمیشہ کی طرح  پاکستان کے لیے چیلنجنگ ہے کیونکہ آسٹریلین وکٹوں پر بیٹنگ کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس بار بھی پاکستان اوپننگ کی کمزوری کا شکار ہے۔ عبداللہ شفیق نے حال ہی میں ایک سنچری بنائی ہے لیکن ان کی باقی اننگز ناکامی کی عکاس ہیں۔ دوسرے اوپنر صائم ایوب کی کارکردگی بھی متاثر کن نہیں رہی۔ بابر اعظم واحد مستند بلے باز ہیں اور ان پر بہت زیادہ توقعات ہوں گی۔

آسٹریلیا نے اس سیریز کے لیے ایک مضبوط ٹیم منتخب کی ہے، جس کی قیادت پیٹ کمنز کریں گے۔ اگرچہ ٹریوس ہیڈ کو آرام دیا گیا ہے، لیکن باقی کھلاڑیوں میں تجربہ اور مہارت کی کمی نہیں ہے۔ پاکستان کے لیے اس سیریز میں کامیابی کے امکانات کم ہیں، خاص طور پر حالیہ ناکامیوں کی روشنی میں۔پاکستان نے آسٹریلین سرزمین پر اب تک 56 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں جن میں 17 میچ جیتے ہیں جبکہ 37 میں شکست ہوئی ہے۔ اگرچہ آسٹریلیا میں دنیا کی ہر ٹیم کا ایسا ہی کچھ حال ہوا ہے لیکن پاکستان کا معاملہ اس لحاظ سے مایوس کن ہے کہ پاکستان نے گزشتہ 19 سال میں صرف دو میچ جیتے ہیں۔

پاکستان نے آخری دفعہ ون ڈے سیریز 2017ء میں کھیلی تھی جب پاکستان نے آخری دفعہ محمد حفیظ کی قیادت میں میلبرن میں فتح حاصل کی تھی۔ اس میچ میں پاکستانی باؤلرز نے بہت عمدہ باؤلنگ کی تھی۔ محمد عامر، حسن علی اور عماد وسیم نے آسٹریلین بیٹنگ کو بہت کم اسکور پر آؤٹ کردیا تھا لیکن اب وہ تینوں ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔

ون ڈے سیریز کے برعکس ٹی ٹوئٹی سریز میں پاکستان کے جیتنے کے امکانات زیادہ نظر آتے ہیں۔ پاکستان نے ایک مضبوط ٹیم منتخب کی ہے، جس میں نئے کھلاڑی حسیب اللہ خان بھی شامل ہیں، جو آسٹریلین وکٹوں کے لیے موزوں ثابت ہو سکتے ہیں۔ آسٹریلیا نے ٹی ٹوئٹی ٹیم میں جونیئر کھلاڑیوں کو منتخب کیا ہے، جس سے پاکستان کو فائدہ مل سکتا ہے۔پاکستان کی حالیہ پرفارمنس اور کھلاڑیوں کی فارم کو دیکھتے ہوئے، ٹی ٹوئٹی سیریز میں پاکستان کو فاتح قرار دیا جا سکتا ہے۔ دونوں سیریزوں میں کھیل کی سطح اور نتائج کا دارومدار کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ہوگا۔

پاکستان کے لیے آسٹریلیا کے خلاف یہ دورہ ایک امتحان ہوگا۔ ون ڈے سیریز میں چیلنجز درپیش ہیں، جبکہ ٹی ٹوئٹی میں بہتر کارکردگی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ ان میچز میں کامیابی کے لیے ٹیم کو مکمل تیاری اور بہترین پرفارمنس دینا ہوگی۔

-- مزید آگے پہنچایے --