وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد سول لائنز میں پولیس کے جوانوں اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنی جرات، اور بہادری سے وفاق پر چڑھانے کرنے والے جتھوں کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔وزیر اعظم نے سول لائنز اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں فرض کی ادائیگی میں جان ہتھیلی پر رکھ کر جام شہادت نوش کرنے والے شہید عبدالحمید شاہ سے تعزیت کر کے آیا ہوں اور ان کے اہلخانہ کو صبر اور استقامت کا مجسم نمونہ پایا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی خاندان کا فرد فرض کی ادائیگی اور لاکھوں پاکستانیوں کے لیے جان نچھاور کرتا ہے تو ان کا دکھ ناقابل بیان ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ شہید کو مردہ مت کہو، یہ زندہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہید عبدالحمید شاہ اور شہادت کا درجہ حاصل کرنے والے اسلام آباد پولیس کے تمام افسران اور جوانوں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں اور آپ کی فرض شناسی اور بہادری پر سلام پیش کرتا ہوں جہاں آپ انتہائی محنت اور لگن سے اپنے فرائض ادا کررہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کی اسلام آباد پولیس کی فورس میں افسران اور سپاہیوں کی کمی ہے تو فی الفور میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے پاکستان کے متعلقہ ادارے یا لمز یا نسٹ کے ذریعے ان کی بھرتی کرائیں لیکن اس میں تاخیر نہ کریں تاکہ آپ کی کمی کو فی الفور پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ 14-2013 میں 7 ماہ یہاں ایک تماشہ لگا رہا اور ڈی چوک پر دن رات فسادیوں نے فساد برپا کیے رکھا، اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو جو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا اور اس سے بڑھ کر چین کے صدر شی جن پنگ کا دورہ مجبوراً ملتوی کرنا پڑا کیونکہ فسادی ڈی چوک سے ہٹنے پر تیار نہیں تھے اور ان کی بدترین خواہش تھی کہ خدانخواستہ لاشیں گریں اور پاکستان میں یہ فساد جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے مل کر بہت عمدہ اور پیشہ ورانہ طریقے سے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا، فسادیوں نے اس کے بعد بھی نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے جو ہتھکنڈے استعمال کیے، ٹیلی ویژن اسٹیشن اور پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کا ان کا ناپاک منصوبہ آپ کو اچھی طرح یاد ہے اور ایس پی عصمت جونیجو سمیت آپ کے سینکڑوں افسران اور ساتھی زخمی ہوئے لیکن آپ نے دلیری اور قومی مقصد سامنے رکھتے ہوئے اپنا فرض ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں آپ نے پھر بہترین کارکردگی کا ثبوت دیا اور اگر اس دوران قومی مفاد کو ٹھیس پہنچ جاتی تو پاکستان کا تشخص مجروح ہوتا، آپ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں آنے والے مہمان ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے سامنے اس تشخص کو مجروح ہونے سے بچا لیا۔
شہباز شریف نے خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے دیکھا کہ انہوں نے کس طرح پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی تعلقات کو بڑھانے کا عوامی سطح پر اعلان کیا کہ ہم پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ بڑھائیں گے، حلال گوشت برآمد کیا جائے گا، ایک طرف پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے یہ منصوبے اور عام آدمی کی بہتری کے یہ اعلانات اور دوسری طرف پاکستان کے یہ منصوبے خاک میں ملانے کے لیے جتھے وفاق پر چڑھائی کررہے تھے لیکن آپ نے اپنی جرات، بہادری اور پاکستانی سوچ کے تحت ان کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا جس پر میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز صوبہ پنجاب میں پولیس اصلاحات کے لیے دن رات محنت کررہی ہیں اور اسی طرح صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں بھی دن رات کام کیا جا رہا ہے، اگر صوبہ خیبر پختونخوا کو وفاق کی کسی بھی طرح کی مدد اور سپورٹ کی ضرورت ہے تو ہم اس کے لیے حاضر ہیں۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے اور دیگر صوبوں کی طرح اسلام آباد پولیس کے افسران کے لیے بھی ایگزیکٹو الاؤنس کا اعلان کیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سول لائنز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔شہباز شریف نے یادگار شہدا پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی جبکہ وزیراعظم کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔اس موقع پر وزیر اعظم شہدا گیلری بھی گئے اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔