ہم فلسطین بہنوں اور بھائیوں کےساتھ کھڑے ہیں، بلاول بھٹو

ہم فلسطین بہنوں اور بھائیوں کےساتھ کھڑے ہیں، بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زراداری کا فلسطین پر کثیر الجماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ پوری دنیا کو پاکستان ایک غریب ملک کے طور پر نظر آتا جہاں پر معاشی مسائل ہیں اور دہشت گردی کے خطرات ہیں لیکن جہاں فلسطین کا مسئلہ ہوگا وہاں ہر پاکستانی ایک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیغام بھیجنا ضروری ہے اور اس لیے کچھ بین الاقوامی قوتوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ پاکستان کے سیاست دان ایک پیچ پر نہیں ہیں، آج کا یہ فورم تمام سیاسی جماعتوں کے توسط سے ایک واضح پیغام دیتا ہے کہ ہم فلسطین بہنوں اور بھائیوں کےساتھ کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں ہر پاکستانی کی نمائندگی کرتے ہوئے اسرائیل کی تقریر کے دوران بائیکاٹ شہباز شریف کا ایک دلیرانہ فیصلہ تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ اصل معنوں میں پاکستانی کی عوام کی طرف سے خارجہ پالیسی کی امید پر پورا اترنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

بلاول بھٹو زراداری نے کہا وزیرخارجہ اور وزیراعظم کے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، تمام سیاسی جماعتوں کا آپ کو بھرپور تعاون حاصل ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اس حوالے سے ہمیشہ آپ کی مدد کو تیار رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس مقدمے کو پوری دنیا کے سامنے اٹھانا ہے تو اس کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتیں بھرپور ساتھ دیں گی اور کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا، ہم سیاسی جنگ لڑنے کے لیےتیار ہیں اور اگر خدانخواستہ وزیراعظم یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ باقاعدہ جنگ کی ضرورت ہے تو اس کانفرنس میں بیٹھے ہوئے تمام لوگ آپ کا ساتھ دیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 7 اکتوبر کو ایسے پیش کیا جاتا ہے کہ جیسے اس حملے سے قبل امن اور سکون تھا اور ایک دن فلسطین کی عوام جاگ اٹھی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ قابض فورسز پر حملہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے تین چار نسلوں تک اپنی آزادی کی جنگ لڑی ہے، پوری دنیا ایک طرف اور فلسطین کے نہتے معصوم بچے، جوان بوڑھے دوسری طرف، پوری دنیا نے دیکھا کہ یرغمالیوں کو ایک بہت بڑا مسئلہ بنا دیا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ پوری دنیا میں ایک بھی یرغمالی نہ ہو لیکن اکتوبر 7 کے بعد جو یرغمالی ہیں ان کی بھی بات کی جائے لیکن ان کے ساتھ ساتھ جو اسرائیل ریاست نے بچوں اور بوڑھوں کو تین، چار نسلوں تک ان کی جیلوں میں یرغمال رکھا اور ان پر مظالم ڈھائے تو یرغمالیوں کے ساتھ ان کی بھی بات کی جانی چاہیے۔

بلاول بھٹو زراداری کا کہنا تھا میں سوال کرتا ہوں کہ اگر آج بھی جنگ کے پیچھے اکتوبر 7 کے یرغمالی ہیں تو ہمیں بتایا جائے کہ کتنے اسرائیلی یرغمالی یمن، ایران اور لبنان میں موجود ہیں؟ اکتوبر 7 اور یرغمالیوں کے واقعات بہانا ہیں، ان کا مقصد نہ صرف پورے فلسطین پر قبضہ کرنا اور نسل کشی کرنا ہے بلکہ یہ لبنان، مصر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور مسلم امہ نے بین الاقوامی سطح پر صیہونی ایجنڈے کوبے نقاب کرنا ہے اور ان کی اس سازش کو آج سے بے نقاب کرنا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ میں غیرمسلم ممالک کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے نسل کشی کے خلاف ایک اصولی مؤقف اپنایا ہے، وہ وزیراعظم اور صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ہمارے اپنے جتنے مسائل ہوں لیکن ہم متحد ہیں۔

کثیرالجماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم سے امید رکھتے ہیں کہ ہماری قرارداد کے ساتھ آپ ایک بااختیار کمیٹی بنائیں گے جس میں کسی جماعت سے اگر کسی ممبر کی ضرورت ہو تو اسے ذمہ داری دی جائے اور ان کو باقاعدہ طور پر فلسطین کا سفیر مقرر کیا جائے، اگر اقوام متحدہ، او آئی سی یا دنیا کے مختلف ممالک کے پارلیمان یورپی یونین میں جانا ہو تو وہاں جائیں اور صیہونی سازش کو بے نقاب کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ اور آنے والی نسلیں اسرائیل کے ظلم اور بربریت اور مسئلہ فلسطین کے حل ہونے تک آپ کا ساتھ دیں گی۔

-- مزید آگے پہنچایے --