وفاقی وزیر انجیئنر امیر مقام نے خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرواکر واپس لے کر جانیوالے خود غائب ہوگئے۔مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ احتجاج سے کیا حاصل کرنا تھا، خیبرپختونخوا کے وسائل کو بے دردی سے استعمال کیا گیا، کے پی پولیس کو تھریٹ کرکے اسلام آباد لایا گیا، پورا صوبہ بند کردیا گیا اور لوگوں کو کہا گیا کہ اپنی صلاحیتیں یہاں دکھائیں ، کے پی گورنمنٹ کے لوگوں کو پوسٹنگ ٹرانسفرز کا کہہ کر اسلام آباد لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ کہنا بھی مناسب نہیں، علی امین گنڈاپور یہاں لائے اور لوگوں کو اکیلا چھوڑ کر بھاگ گئے، آپ نے اپنےپختونوں کو کیا پیغام دیا؟ آپ نے تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کرواکر واپس لے کر جانا تھا، آپ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرانے کے بجائے خود ہی غائب ہوگئے۔مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ آپ کو گرفتار کیا جاتا تو کونسا آسمان گرنا تھا،دلیری سے کھڑے ہوتے، باتیں بڑی بڑی کرتے ہیں ،بزدلی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھا، ہم سب شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، پی ٹی آئی والوں کا اصل پلان 9مئی والا تھا۔
امیر مقام نے کہاکہ آپ کا اینٹی پاکستان منصوبہ تھا، او آئی سی کانفرنس ہورہی ہے،بہت سے ممالک کے سربراہ یہاں آرہے ہیں، آپ سے ملائیشیا کے وزیراعظم کی پاکستان آمد بھی ہضم نہیں ہورہی۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے بھارتی وزیراعظم کو دعوت دی کہ آئیں اور ہمارے احتجاج سے خطاب کریں، آپ کا ایجنڈا کیا ہے، آپ سے سوال ہے ،اتنے گھنٹے کدھر غائب تھے، حساب لگائیں تو آپ 20گھنٹوں سے زائد غائب رہے، آپ کدھر غائب تھے کس سے ملاقات کررہے تھے، امیر مقام آپ اپنے لوگوں کو چھوڑ گئے،اس کا جواب دینا ہوگا۔
وفاقی وزیرامیر مقام نے کہا کہ آپ کس مقصد کیلئے بے گناہ لوگو ں کو ورغلا کر لائے؟ اتنے دلیر تھے تو اپنے وسائل استعمال کرتے، یہ جلسے جلوس ہم نے بھی کیے سرکاری وسائل استعمال نہیں کیے، غریب صوبے کے وسائل سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوس کی بات ہے، صوبے کو فیڈریشن سے لڑایا جارہا ہے،یہ اندھیر نگری نہیں چلے گی۔
لیگی رہنما کاکہنا تھا کہ آپ کبھی کہتے ہیں افغانستان سے خود بات کروں گا، آپ پاکستان کے خلاف بھی سازش کررہے ہیں،پختونوں اور صوبے کے عوام سے بھی، چھپ کر بھاگ جانا پختونوں کا شیوا نہیں ہے۔