دو سال قبل پاکستان کو اسی کی سرزمین پر تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں کلین سوئپ کرنے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کررہی ہے۔ یہاں وہ تین ٹیسٹ کھیلے گی جن میں سے دو ٹیسٹ ملتان میں اور ایک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔
ملتان میں پہلا ٹیسٹ کل 7 تا 11 اکتوبر اور دوسرا میچ 15 تا 19 اکتوبر تک کھیلا جائے گا جبکہ تیسرا ٹیسٹ راولپنڈی میں 24 سے 28 اکتوبر تک کھیلا جائے گا۔انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی قیادت مایہ ناز آل رائونڈر بین سٹوکس کر رہے ہیں تاہم فٹنس مسائل کی وجہ سے وہ پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے ٹیم کو دستیاب نہیں ہونگے، ان کی غیر موجودگی میں اولے پاپ قیادت کے فرائض سرانجام دینگے۔
پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے جس پاکستانی ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں صائم ایوب، عبداللہ شفیق، شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، عامر جمال، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، ابرار احمد شامل ہیں۔
پاکستانی ٹیم کی قیادت شان مسعود ہی کریں گے جو بہ حیثیت کپتان اپنے پانچوں ابتدائی ٹیسٹ ہار کر پاکستان کے لیے ایک نیا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں پاکستان نے آسٹریلیا میں تین اور ہوم گراؤنڈ پر بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ کی سیریز کھیلیں اور دونوں میں پاکستان کو وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار ہونا پڑا۔ اب دیکھنا ہے کہ اس بار ان کی قیادت میں پاکستان پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ جیتے گا یا شان کی ناکامیوں کا سلسلہ یونہی جاری رہے گا۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 89 ٹیسٹ کھیلے گئے جن میں سے پاکستان نے 21 اور انگلینڈ نے 29 نے میچز جیتے جبکہ 39 ٹیسٹ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوئے۔ پاکستان کی کامیابی کا تناسب 42 فیصد جبکہ انگلینڈ کا 58 فیصد رہا۔ اس اعتبار سے انگلینڈ کا پلہ بھاری ہے۔
سوال یہ ہے کہ مسلسل پانچ میچز میں شکست اور لگاتار دو کلین سوئپ کی ذلت اٹھانے والے کپتان شان مسعود اب انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کا سامنا کرتے ہوئے ٹیم کوجیت کی راہ پر گامزن کرسکیں گے۔۔؟