اسلام آباد ہائیکورٹ بار، ڈسٹرکٹ بار اور بار کونسل کے صدور نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے مجوزہ ترامیم مسترد کردیں۔اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وکلا رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ اس سے پہلے اعلانیہ مارشل لا کے تحت آئین معطل کیا گیا اور اب غیر اعلانیہ مارشل لا سے آئین معطل کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد نے الزام عائد کیا کہ سیاسی عدالت بنائی جارہی ہے، ترامیم کے بعد پسند نا پسند پر سیاسی تعیناتیاں ہوگی۔صدر ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد راجا علیم عباسی نے الزام عائد کیا کہ ایک شخص اور ایک جماعت کے لیے ترامیم لائی جارہی ہیں، مجوزہ آئینی ترمیم قبول ہی نہیں، جوڈیشل پیکج کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔اسلام آباد کی ہائیکورٹ ، ڈسٹرکٹ اور بارکونسل کے صدور نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف مزاحمت کا اعلان کردیا۔