ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.05 فیصد کا اضافہ

ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.05 فیصد کا اضافہ

قلیل مدتی مہنگائی 26 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 12.80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) سے پیمائش کردہ قلیل مدتی مہنگائی ایک ہفتے تنزلی کے بعد معمولی بڑھ گئی، ہفتہ وار بنیادوں پر اس میں 0.05 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ہفتہ وار مہنگائی بڑھنے کا رجحان جلد خراب ہونے والی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں ہوا، جن میں ٹماٹر، پیاز اور دالیں شامل ہیں جبکہ ڈیزل اور پیٹرول کے نرخوں میں کمی ہوئی۔اگرچہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 4 ہفتوں کے دوران معمولی کمی ہوئی ہے لیکن سبزیوں کے نرخ بڑھنے نے اس کے اثرات کو زائل کر دیا ہے۔

سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کے نرخوں میں زیادہ اضافہ ہوا، ان میں گیس چارجز برائے پہلی سہ ماہی (570 فیصد)، چنے کی دال (60.21 فیصد)، پیاز (51.72 فیصد)، ٹماٹر (34.34 فیصد)، گائے کا گوشت (25.61 فیصد)، خشک دودھ (25.41 فیصد)، شرٹنگ (20.17 فیصد)، مرغی کا گوشت (17.07 فیصد)، پکی ہوئی دال (15.97 فیصد)، نمک (15.38 فیصد) اور انرجی سیور (12.87 فیصد) شامل ہے۔

اس کے برعکس گندم کے آٹے کی قیمت میں 38.12 فیصد کمی ہوئی، اس کے علاوہ پیٹرول (24.73 فیصد)، ڈیزل (24.06 فیصد)، پسی مرچ (20 فیصد)، بجلی چارجز برائے پہلی سہ ماہی (13.47 فیصد)، چینی (11.18 فیصد)، خوردنی تیل 5 لیٹر (10.87 فیصد)، باسمتی چاول ٹوٹا (9.86 فیصد)، دال مسور (9.22 فیصد)، ویجیٹبل گھی 2.5 کلو گرام (6.37 فیصد)، گڑ (6.19 فیصد) اور ایل پی جی (1.91 فیصد) سستی ہوئی۔

-- مزید آگے پہنچایے --