چین کے شمال مغربی شہر شی آن میں جاری 8 ویں شاہراہ ریشم نمائش میں چین اور پاکستان کے توانائی شعبے سے وابستہ افراد نے صنعتی تعاون کے فروغ اور عملی تعاون گہرا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
رواں سال کی نمائش کا موضوع ہے "رابطے گہرے اور اقتصادی و تجارتی تعاون وسیع کرنا ” ۔ پاکستان رواں سال نمائش کا اعزازی مہمان ملک ہے۔
نمائش میں قائم پاکستانی پویلین 500 مربع میٹر پر پھیلا ہے جس میں بی ٹو بی تبادلوں کی سہولت سمیت پیٹرولیم، توانائی اور معدنیات میں پاکستان کی چند معروف کمپنیوں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے۔
چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کے لیے نشاندہی کردہ 13 ترجیحی شعبوں میں سے ہم شی آن میں دو اہم شعبوں ، پیٹرولیم کی تلاش اور اس کی صفائی اور یوریا کی پیداوار اور دیگر ڈاؤن اسٹریم صنعتوں میں تھر کے کوئلے کے استعمال پر بات چیت کررہے ہیں۔
نمائش کے دوران سائیڈ لائن میں منعقدہ گول میز اجلاس میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) سمیت پاکستان کی 15 توانائی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ یان چھانگ پیٹرولیم انٹرنیشنل لمیٹڈ، شی آن شی یو یونیورسٹی اور شنگھائی الیکٹرک گروپ کمپنی لمیٹڈ سمیت چین کی معروف توانائی، پیٹرولیم کمپنیوں اور جامعات کے نمائندوں نے شرکت کی۔
پاکستانی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے اجلاس میں پاکستان کے کوئلے و تیل کے وسائل کے ذخائر کی موجودہ صورتحال اور وسائل کی ترقی میں متعلقہ ٹیکنالوجیز کا تعارف کرایا اور جدید ٹیکنالوجیز میں چین سے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔
پاکستانی پویلین کے عملے میں شامل حسین اللہ نے کہا کہ توانائی تعاون چین ۔ پاکستان تعاون کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چینی سرمایہ کار اس نمائش کے ذریعے پاکستان میں توانائی کی ترقی کی موجودہ صورتحال اور مواقع سے آگاہی حاصل کرسکیں گے ، جبکہ ہم چینی سرمایہ کاروں کے مزید تعاون کے منتظر ہیں۔