پاکستان کرکٹ بورڈ پیر کو مقامی ہوٹل میں ایک اعلیٰ سطحی کنیکشن کیمپ کی میزبانی کرے گا جس کا مقصد پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے لیے ایک واضح اور متفقہ وژن قائم کرنا ہے۔ یہ اسٹریٹجک سیشن پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کی اس سال کے شروع میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے سابق کرکٹرز کے ساتھ مشاورت کے سلسلے کے بعد ہورہا ہے۔
کیمپ میں بابر اعظم (پاکستان وائٹ بال کپتان) ۔ فخر زمان ۔ محمد رضوان ۔ صائم ایوب۔ سلمان علی آغا۔ سعود شکیل۔شاداب خان۔ شاہین شاہ آفریدی اور شان مسعود ( پاکستان ریڈ بال کپتان) سمیت نو ایلٹ کرکٹرز اکٹھے ہوں گے۔ ان کے علاوہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچز جیسن گلیسپی اور گیری کرسٹن، اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود اور ہائی پرفارمنس اسپیشلسٹ ڈیوڈ ریڈ بھی شامل ہوں گے۔
چیئرمین محسن نقوی اس سیشن کی قیادت کریں گے ۔ پی سی بی کی لیڈرشپ ٹیم بھی ان کے ہمراہ ہوگی۔
کیمپ کا بنیادی مقصد ایک مشترکہ وژن اور مشن کی وضاحت کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 1952 میں ٹیسٹ اسٹیٹس حاصل کرنے کے بعد سے پاکستان کرکٹ کو نمایاں کرنے والی شان اور بہترین مقام کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے روڈ میپ ترتیب دینا ہے۔
سیشن کھلاڑیوں اور پی سی بی کے درمیان مضبوط تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا جبکہ بورڈ اسٹریٹجک اہداف کو پورا کرنے میں کھلاڑیوں کی مدد کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرے گا۔
حتمی مقصد یہ ہے کہ کھلاڑی شاندار پرفارمنس کے ذریعے کرکٹرز کی اگلی جنریشن کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کنیکشن کیمپ پاکستان کرکٹ کو اس کی سابقہ شان میں بحال کرنے کے لیے ہمارے نقطہ نظر کو یکجا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ہمارا مقصد کلیدی مسائل کی نشاندہی کرنا، کھلی بات چیت کو فروغ دینا اور اجتماعی طور پر آگے بڑھنے والے اسٹریٹجک راستے پر متفق ہونا ہے۔ ان چیلنجوں سے براہ راست نمٹنے کے ذریعے، ہم واضح، قابل عمل اہداف قائم کریں گے جو ہمارے ُپرجوش کرکٹ شائقین کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ پی سی بی ُپر امید ہے کہ یہ سیشن، جو سابق کرکٹرز کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بعد ہے، نتائج پر مبنی حکمت عملی کا باعث بنے گا جس سے پلیئر مینجمنٹ اور ٹیم کی کارکردگی دونوں میں بہتری آئے گی۔ یہ پاکستان کرکٹ کو نئی شکل دینے کے جاری سفر کا پہلا قدم ہے۔ پی سی بی شائقین کو اپنے مشن کے قریب رکھتے ہوئے طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ان باہمی تعاون کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے بطور کھلاڑی ایک اہم لمحہ ہے۔ ہم پی سی بی کے ساتھ کام کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں تاکہ اس فخر اور جذبے کو بحال کیا جا سکے جس کے لیے پاکستان کرکٹ پہچانی جاتی ہے۔ یہ بات چیت ہمیں مستقبل کے لیے ایک مضبوط راستہ طے کرنے میں مدد کرے گی اور ہم اس مشترکہ کوشش کا حصہ بننے کے لیے پرجوش ہیں۔ سیشن کے نتائج میں کارکردگی کے معیار، کھلاڑیوں کی ترقی کے پروگرام اور گراس روٹ کرکٹ کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی شامل ہوگی۔ یہ اقدام پی سی بی کے وژن سے ہم آہنگ ہے تاکہ نہ صرف ٹیم کی فوری کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے بلکہ کھیل میں عمدہ کارکردگی کی طویل مدتی پائیداری کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان مینز ٹیم ریڈ بال کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ یہ کیمپ کوچنگ اسٹاف اور کھلاڑیوں کے درمیان کھلے مکالمے اور صف بندی کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ ہم سب ایک ہی مقصد کی طرف کوشاں ہیں اور وہ ہے پاکستان کرکٹ کا معیار بلند کرنا اور جیتنے کا کلچر پیدا کرنا۔
پاکستان مینز ٹیم وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا کہنا ہے کہ ایک کوچ کے طور پر، یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں کھلاڑیوں کی نشوونما کے لیے بہترین ماحول قائم کروں۔ ہم وائٹ بال کرکٹ میں اپنے نقطہ نظر کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ بین الاقوامی مقابلوں کے اعلیٰ درجے کے معیارات کو پورا کیا جا سکے۔ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے کہ پاکستانی عوام کو اپنی قومی ٹیم پر فخر ہو۔