اسرائیلی فوج کی غزہ میں پناہ گزینوں کے اسکول پر بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 22 فلسطینی شہید ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے اسکول میں بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں نصف سے زائد بچے شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق محکمہ شہری دفاع کے عملے نے 21 افراد کی لاشیں نکالی ہیں، جن میں ایک حاملہ خاتون سمیت 13 بچے اور 6 مزید خواتین شامل تھی۔
اے ایف پی کی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ عارضی پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے اسکول کی پہلی منزل میں ملبے کا ڈھیر لگا ہوا ہے اور وہاں ٹوٹی ہوئی کرسیاں بکھری ہوئی ہیں، اس کے علاوہ ایک کمرے کی چھت میں ایک بڑا سوراخ بھی موجود ہے۔محمود باسل کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے دوران ہزاروں بے گھر ہونے والے افراد نے اس اسکول کی عمارت میں پناہ لی ہوئی تھی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس کا ہدف الفلاح اسکول تھا، جو الزیتون اسکول کی عمارتوں سے ملحق تھا۔غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 41 ہزار 391 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔