اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن جج شائستہ خان کنڈی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب و ناجائز اسلحہ برآمدگی کیس سننے سے معذرت کر لی اور کیس سیشن جج کو بھیجتے سماعت 5 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ خان کنڈی نے کی۔
اس موقع پر علی امین گنڈا پور کے وکیل کی جانب سے ایک روزہ حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا کہ علی امین گنڈا پور آج بوجہ مصروفیات عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، آج اسٹیٹ ہماری لیے جابر ثابت ہو رہی ہے تمام شاہراہیں بند ہیں۔
جج شائستہ کنڈی نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس ہیلی کاپٹر نہیں ہے، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر ہوتے ہیں ایوی ایشن اترنے کی اجازت نہیں دے گی، مزید دلائل دیے کہ 2016 کا کیس ہے ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔جج کا کہنا تھا کہ جی بالکل آپ بھی آتے ہیں اور درخواست بھی آتی ہے، ابھی علی امین گنڈا پور کدھر ہیں، کیا وہ لاہور ہیں۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ وہ لاہور تو نہیں جا سکتے۔جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔جج نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ سب کو باہر نکالیں میں نے ملزم کے وکیل اور پراسیکیوٹر سے بات کرنی ہے، کمرہ عدالت سے تمام صحافیوں کا باہر نکال دیا گیا۔
یاد رہے کہ جج شائستہ کنڈی پہلے بھی میڈیا کو متعدد بار کوریج سے روک چکی ہیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈا پور کا کیس سننے سے معذرت کر لی۔عدالت نے کیس سیشن جج کو بھیج دیا اور سماعت 5 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔