امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے آئینی ترمیم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے بعد آئینی ترمیم کے نام پر عدلیہ کو بھی یرغمال بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ تمام جمہوریت پسندوں کو مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سڑکوں پر نکلنا چاہیے، تمام اپوزیشن جماعتیں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ الیکشن کا مطالبہ بوٹ پالش کرنے والوں کو مزید مضبوط کرنے کے مترادف ہے، فارم 45 کے ہوتے ہوئے کسی ری الیکشن کی ضرورت نہیں، جوڈیشل کمیشن بنا کر الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مریم نواز کی حکومت تعلیم سے کھلواڑ کر رہی ہے، 14 ہزار اسکولوں کی نجکاری قبول نہیں، اس کے خلاف تحریک چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی معاہدہ 23 ستمبر کو ختم ہوگا، 24 کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔