جنگ ملازمین کا میر شکیل الرحمن کی جانب سے خواتین ملازمین کو ہراساں کر نے اور من گھڑت مقدمات درج کر وانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جس میں جڑواں شہروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔مظاہرہ کی قیادت یو نین آف پنجابی جرنلسٹس کے چیئرمین ملک عبدالجبار ،جنرل سیکرٹری ریاست علی ثانی۔انیلہ محمود اور دیگر عہدیدار کر رہے تھے۔ قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ انتظامیہ کی جانب سے اپنے جائز مطالبات کے لیے آ واز اٹھانے پرتھانہ وارث خان میں ملازمین کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے اور فرقہ واریت کی سازش کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملازمین تنخواہ، مراعات، اور دیگر زیادتیوں پر آواز بلند کر رہے ہیں، جو ان کا جرم سمجھا جا رہا ہےجس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے اپو زیشن لیڈرنیشنل پریس کلب شکیل قرار کا کہنا تھا میر شکیل الرحمان جنگ انتظامیہ کو صحافی خواتین اور دیگر ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے باز کریں جنگ انتظامیہ نے پہلے ورکرز کو ملازمت سے نکالا جب ورکرز نے عدالتوں سے حکم امتناع لے کر اپنا رزق بچایا توجنگ انتظامیہ نے تنخواہوں مں کٹوتی کرکے تنگ کیا ، جب با ت نہ بنی تو مذہبی منافرت کا الزام لگا کر ایف آئی اے سے یونین صدر کو اٹھوا لیا جب ایف آئی اے سے بھی کام نہ بنا تو تھانہ وارث خان میں مقدمہ درج کروایا گیا، ورکرز پر اس قدر ظلم یہ تمام صحافی تنظیموں کے لیے لمحہ فکریہ ہے اس کی شدید مذمت کرتے ہوۓ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک اعلی سطحی کمیشن بنا کر سارے معاملے کی تحقیق کرائی جائے تاکہ صحافت اور آزادی اظہار کے نام پر عقوبت خانے کھولنے والوں کا احتساب ہو سکے اور غریب مڈیا ورکرز سکھ کا سانس لے سکیں ۔
پہلے بھی کہہ چکا ہوں پھر کہوں گا یہ جوجنگ کے مالک مذہب کے نام پر منافرت پھیلا کر جنگ کے اندر جنگ شروع کی ہے اور ور کروں کا استحصال کر رہا ہے معاشی ،ذہنی ،اخلاقی گراوٹ تو الگ در حقیقت وہ آپ کو بتا رہا ہے کہ وہ کتنا چھوٹا شخص ہے اتنے بڑے ادراے کا مالک خود کو ثابت کر رہا ہے کہ وہ اپنے چند کا رکنوں کے آگے کتنا چھوٹا ہے آپ نے اپنے جذبے کو قائم رکھنا ہے ہم کل بھی آپ لوگوں کے ساتھ تھے آ ج بھی ہیں ہمیں معلوم ہے ہمارے دفاتروں میں ہمارے مالکان کو کس کس کا فون آ ئے گا لیکن ہمارا ایمان خدا پر ہے ہم یہ بات بتا دیں کو ئی ادراہ اخباری مالکان کا ٹاوٹ نہ بنے سر کا ر نے جو اختیار دیا ہے اس کو استعمال کرے اختیارات کا نا جا ئز استعمال نہ کرے سابق نائب صدر نیشنل پریس کلب ڈاکٹر سعدیہ کمال کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمن ہر ایک چیز کا جب عروج ہو تا ہے تو اس کا زوال بھی ہوتا ہے اور یا د رکھنا جب کسی مظلوم کی آ ہ لگے گی جب تم آسما ن کی بلندی سے زمین کی پستی پر گرو گے پھر تمھیں بتا چلے گا کہ تم نے یہ کیا کیا ہے ہم جنگ ملازمین کی ان کو ششوں میں قد م قدم ان کے ساتھ ہیں ہم سڑ کوں پر ان کے ساتھ ہیں پارلیمنٹ میں ان کے ساتھ ہیں جہاں جہاں ہمارے ساتھیوں کے ساتھ نا انصافیاں ہو ں گی ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
میر شکیل الرحمن ہما ری یہ کوئی درخواست اور التجا مت سمجھیے گا اگر چہ آپنے صحافتی یو نینزخرید رکھی ہیں لیکن جب ظلم بڑھتا ہے تومٹ جا تا ہے ۔جاوید ملک گروپ کے صدر جاوید ملک نے کہا کہ ہم مفاداتی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بنا مفاد ورکرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔میر شکیل کے اوچھے ہتھکنڈوں کا مقابلہ ہر فورم۔پر کریں گے۔ورکرز کے حوصلے کو داد دیتے ہیں۔انصاف کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔نام نہاد لیڈر ورکرز کے ساتھ نہیں کھڑے ہو سکتے تو انہیں قیادت کرنے کا حق بھی نہیں ہے۔مظاہرین سے ایم ڈبلیو او کے صدر عثمان جنرل سیکر ٹری ثاقب شاہ نائب صدر ملک تنویر اعوان آل پاکستان روکر یونین کے نائب صدر اعجاز عباسی چئیرمین جا وید ملک گروپ حافظ طاہر اور نے بھی خطاب کیا اور وزیر اعلیٰ مریم نواز اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حساس مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور یہ ایف آئی آر فی الفور ختم کی جائے، آر پی او راولپنڈی اس معاملے کی جامع تحقیقات کر کے شواہد کے ساتھ حقائق منظر عام پر لائیں اورصحافیوں اور مڈیا ورکرز کے مسائل فوری حل کرے بصورت دیگر ہمارا احتجاج جاری رہے گاآخر میں یونین آ ف پنجابی جرنلسٹس کے چیئرمین ملک عبدالجبار نے مظاہرے میں شریک صحافیوں اور میڈ یا ورکز کا شکر یہ ادا کر تے ہو ئے جنگ ملازمین کے ساتھ شانہ بشا نہ جہد و جہد کی یقین دہا نی کر وائی ۔